سری نگر(کے پی آئی) بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے سرینگر اور وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں میں کئی مقامات پر چھاپے مارے۔ این آئی اے کے اہلکاروں نے بھارتی پیرا ملٹری اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ کے اہلکاروں کے ساتھ مل کر سرینگر شہر میں کم از کم نو مقامات پر چھاپے مارے۔ چھاپوں میں ان لوگوں کو نشانہ بنایاگیا جوتنازعہ کشمیر کے حل ، امن اورآزادی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ یہ چھاپے پہلے سے درج ایک جھوٹے کیس کے سلسلے میں مارے گئے۔ ضلع پونچھ میں ایک سکول ہیڈ ماسٹر کو گرفتار کر لیاہے۔ فوجیوں نے قمرالدین نامی ہیڈ ماسٹر کو ضلع کے علاقے ہری بدھا میں ان کی رہائش گاہ پر چھاپے کے دوران گرفتار کیا۔دوسری جانب شمالی کشمیر میں ایک رہائشی مکان میں آگ لگنے سے کمسن بچی جھلس کر لقمہ اجل بن گئی۔ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں قصبہ سوپور کے تارزو علاقے میں ایک رہائشی مکان میں اچانک آگ نمودار ہوئی اگرچہ مقامی لوگوں نے آگ پر قابو پانے کی کوشش کے دوران فائر اینڈ ایمرجنسی عملہ کو طلب کیا تاہم تب تک ایک کمسن بچی آگ کی لپیٹ میں آچکی تھی جس کی موقت واقع ہوئی ہے ۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں تین ہفتے قبل نئے تعلیمی سیشن کے آغاز کے باوجود طلبا پریشان کن صورتحال سے دوچار ہیں کیونکہ اسکولوں میں نصابی کتب کی شدید قلت پائی جاتی ہے۔ کتابوں کی قلت سے طلبا اور والدین پریشان کن صورتحال سے دوچار ہیں۔پرائیویٹ سکول بھی اس کے اثرات سے بچے نہیں ہیں کیونکہ ان کو تمام کلاسوں میں بورڈ کی تجویز کردہ نصابی کتابیں پڑھانے کا پابند کیا گیا ہے۔ جبکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ نے اسلام آباد-راجوری کے انتخابی حلقے سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کے لئے برطرف اسسٹنٹ پروفیسر عبدالباری نائیک کی درخواست کو مسترد کر دیا جس سے علاقے میں جاری جدوجہد آزادی کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔