چلی میں ایک حادثے کے دوران سونے کی کان میں پھنس جانے والے تینتیس کان کنوں نے دو ہفتے بعد اپنی موجودگی کی اطلاع دیدی۔

چلی کے صدرسیباستین پانیرہ نے میڈیا کے سامنے کان کنوں کا وہ پیغام پڑھ کرسنایا جو ڈرل مشین کے ذریعے ایک سوراخ کے راستے امدادی کارکنوں تک پہنچایا گیا تھا۔ کان کنوں نے اس کاغذی پیغام میں لکھا ہے کہ وہ سب زندہ ہے اور اکٹھے کان کے ایک محفوظ حصے میں موجود ہیں۔پیغام میں کہا گیا ہے کہ وہ دن کی روشنی دیکھنے کے لیے بے تاب ہیں۔چلی کے صدر نے کان کنوں کے حوصلے کی داد دیتے ہوئے کہا کہ پورا ملک اپنے تینتیس کان کنوں کے زندہ ہونے کی خبر سن کرخوشی سے آبدیدہ ہے۔کان کنوں کے اہل خانہ اوررشتہ دار ان کےزندہ ہونےکی خبرسن کرخوشی سے ایک دوسرےکے ساتھ گلے ملنے لگے۔امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ کان کنوں کو باہرنکالنے میں مزید کئی ہفتے درکار ہوں گے۔ اس دوران پیغام رسانی کےلیے استعمال ہونے والے سوراخ کے راستے کان کنوں کو پانی اور خوراک پہنچائی جاتی رہے گی۔   

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...