مقبوضہ کشمیر، سری نگرسمیت متعدد شہروں میں بدستورکرفیونافذ، جس سے عوام کو ضروریات زندگی کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

حریت کانفرنس نے بھارتی مظالم کے خلاف وادی میں احتجاجی مظاہروں کےلیے کئی روز کے شیڈول کا اعلان کررکھا ہے جس کے بعد بھارتی فورسز کی جانب سے مسلسل کئی روز سے کرفیو نافذ ہے۔  گزشتہ دو ماہ سے جاری احتجاجی مظاہروں کو روکنے کےلیے بھارتی فوج اورکٹھ پتلی حکومت کے تمام حربے ناکام ہوچکے ہیں ۔ کشمیری قیادت نے بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ اور کٹھ پتلی وزیر اعلی عمرعبداللہ کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش مسترد کر دی ہے جبکہ وادی کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرین کا سلسلہ جاری ہے۔ کرفیو کے باعث سری نگر میں نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے جبکہ عوام کو ضروریات زندگی کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سڑکوں پر ہرطرف  قابض بھارتی فوج گشت کرتی نظر آتی ہے ۔ مقبوضہ وادی میں حالیہ احتجاجی مظاہروں کے دوران بھارتی فورسز کی فائرنگ سے اب تک باسٹھ سے زائد افراد شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن