کراچی اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغازمنفی ہوا اور آغاز سے اختتام تک مارکیٹ مندی کی لپیٹ میں رہی، شہر کے خراب حالات کے پیش نظر کراچی اسٹاک ایکسچینج کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے مارکیٹ کو دیڑھ گھنٹے قبل ساڑھے بارہ بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا۔ ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس سو سے زائد پوائنٹس گر کر دس ہزار آٹھ سو پوائنٹس کی سطح سے بھی نیچے آگیا، کاروبار کے اختتام پر پاکستان آئل فیلڈ ،اینگرو کیمیکل،اور فوجی فرٹیلائزر کے شئیرز میں نمایاں تیزی کی بدولت مندی محدود ہوگئی اور ہنڈریڈ انڈیکس باون پوائنٹس کمی کے بعد دس ہزار آٹھ سو بیالیس پوائنٹس پر بند ہوا۔ مجموعی کاروباری حجم دو کروڑ تئیس لاکھ شئیرز رہا حجم کے اعتبار سے نیشنل بینک کے شئیرز میں سب سے زیادہ سودے ہوئے۔
دوسری جانب لاہور سٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز مندی کا رجحان رہا۔ ایل ایس پچیس بارہ پوائنٹ کی کمی کے ساتھ دوہزار چھ سو چھیاسی پوائنٹ پر بند ہوئی۔ مارکیٹ میں کل آٹھ لاکھ بانوے ہزار ایک سو پچیس حصص کا کاروبار ہوا۔
دوسری جانب لاہور سٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز مندی کا رجحان رہا۔ ایل ایس پچیس بارہ پوائنٹ کی کمی کے ساتھ دوہزار چھ سو چھیاسی پوائنٹ پر بند ہوئی۔ مارکیٹ میں کل آٹھ لاکھ بانوے ہزار ایک سو پچیس حصص کا کاروبار ہوا۔