پنجاب میں چوبیس گھنٹوں کےدوران ڈینگی کے مزید ایک سو اڑتیس کیسز سامنے آگئے جبکہ صوبے میں مجموعی تعداد چھ سوچونسٹھ تک پہنچ گئی ہے۔

Aug 23, 2011 | 15:28

سفیر یاؤ جنگ
صوبہ پنجاب میں ڈینگی فیور نے ایک بار پھر سر اٹھایا ہے جس کے باعث ڈینگی متاثرین کی تعداد روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔ حکومت پنجاب اور ضلعی انتظامیہ ڈینگی کی روک تھام کےلیے کوئی مناسب حکمت عملی اختیار نہیں کر پائی اور نہ ہی ڈینگی کا سبب بننے والے مچھر کے خاتمے کےلیے فوگنگ کی جارہی ہے جس کے باعث شہری تشویش میں مبتلا ہیں۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ڈینگی فیور میں مبتلا افراد زیادہ سے زیادہ آرام کریں اورطبیعت زیادہ خراب ہونے کی صورت میں فوری طور پر ہسپتالوں میں داخل ہوں تاکہ انکی مناسب دیکھ بھال کی جاسکے۔
ڈینگی فیور کے بے قابو ہوکر تقریبا سات سو افراد کو اپنی لپیٹ میں لینے کے بعد وزیراعلی پنجاب میاں شہبازشریف نے ایک اجلاس بلایا جس کے بعد منتخب نمائندوں کو اپنے اپنے حلقہ انتخاب میں ڈینگی کی روک تھام کےلیے میدان میں اترنے کے احکامات جاری کیے گئے۔
ڈینگی فیور دوہزار چھ میں سامنے آیا اور تب سے آج تک ڈینگی کے باعث متعدد ہلاکتیں بھی ہوئیں تاہم صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کو ہمیشہ ڈینگی کے سر اٹھانے کے بعد ہی اسکے سدباب کےلیے کاغذی اقدامات کرنا یاد آتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے ڈینگی فیور کی آمد سے قبل ہی فوگنگ سمیت مناسب اقدامات کیے جائیں تاکہ ڈینگی فیور کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے۔
مزیدخبریں