ڈینگی فیور کے بے قابو ہوکر تقریبا سات سو افراد کو اپنی لپیٹ میں لینے کے بعد وزیراعلی پنجاب میاں شہبازشریف نے ایک اجلاس بلایا جس کے بعد منتخب نمائندوں کو اپنے اپنے حلقہ انتخاب میں ڈینگی کی روک تھام کےلیے میدان میں اترنے کے احکامات جاری کیے گئے۔
ڈینگی فیور دوہزار چھ میں سامنے آیا اور تب سے آج تک ڈینگی کے باعث متعدد ہلاکتیں بھی ہوئیں تاہم صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کو ہمیشہ ڈینگی کے سر اٹھانے کے بعد ہی اسکے سدباب کےلیے کاغذی اقدامات کرنا یاد آتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے ڈینگی فیور کی آمد سے قبل ہی فوگنگ سمیت مناسب اقدامات کیے جائیں تاکہ ڈینگی فیور کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے۔