لیبیا میں باغیوں نے شدید لڑائی کے بعد دارالحکومت طرابلس میں کرنل قذافی کےکمپاؤنڈ پر قبضہ کرلیا ہے

چھ ماہ قبل کرنل قذافی کے خلاف مسلح جدوجہد کرنے والے باغیوں نے شدید لڑائی کے بعد دارالحکومت طرابلس میں کرنل قذافی کے کمپاؤنڈ باب العزیزیا پر قبضہ کرلیا اوروہاں نصب ان کا مجسمہ گرادیا۔ اس قبضے کے ساتھ ہی کرنل قذافی کا چار دہائیوں پر مشتمل اقتدار کا سورج غروب ہونے کو ہے۔ ابھی تک کرنل قذافی کے بارے میں کچھ علم نہیں کہ وہ کہاں ہیں تاہم روس کا کہنا ہے کہ کرنل قذافی سے رابطے کے دوران انہوں نے آخری دم تک باغیوں کے خلاف مزاحمت کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔۔ادھرباغیوںنے تیل پیداکرنےوالے بڑے شہر راس لانوف پر بھی قبضے کا دعوی کیا ہے ۔ باغی ملک کے مختلف حصوں میں اپنی کامیابی پر جشن منا رہے ہیں جس میں لیبیا کے عوام ان کا بھرپور ساتھ دے رہے ہیں
دوسری طرف عالمی برادری کا کہنا ہے کہ کرنل قذافی کا اقتدار اب آخری ہچکولے لے رہا ہے بہتر ہے کہ وہ خود ہی سرنڈر کردیں ۔ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مرتکب قذافی کے اقتدار کے خاتمے کا وہ خیر مقدم کرے گا۔ ادھر باغیوں کی کامیابی پر امریکہ نے انہیں مبارکباد دی ہے اور کہا ہے کہ قذافی کا جانا ٹھہر گیا ہے جس سے اب لیبیا کے عوام آزادی سے زندگی گزار سکیں گے۔کوریا اور جرمنی نے بھی باغیوں کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن