ڈینگی قابل علاج ہے‘ اس سے ڈرنے کی نہیں لڑنے کی ضرورت ہے : ایوان وقت میں مقررین کا اظہار خیال

ڈینگی قابل علاج ہے‘ اس سے ڈرنے کی نہیں لڑنے کی ضرورت ہے : ایوان وقت میں مقررین کا اظہار خیال

لاہور(سیف اللہ سپرا) ڈینگی بخار قابل علاج مرض ہے اس سے ڈرنے کی نہیں، لڑنے کی ضرورت ہے۔ ڈینگی مچھر گلیوں بازاروں، کارخانوں، گھروں اور دفاتر میں کھڑے پانی سے پیدا ہوتا ہے اس بیماری سے بچاﺅ کا بہترین حل کھڑے پانی کو صاف کرنا ہے۔ ڈینگی بخار سے موت نہیں ہونی چاہیے اس مرض سے جو اموات ہوئیں وہ بروقت تشخیص اور مناسب علاج نہ ہونے کی وجہ سے ہوئیں۔ جہاں ڈینگی کا مرض پہنچ گیا وہاں ختم نہیں ہو سکتا تاہم اس سے بچاو¿ کے لئے اقدامات کئے جا سکتے ہیں اور وہ اقدامات حکومت ممکن حد تک کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے روزنامہ نوائے وقت، دی نیشن اور وقت نیوز کے زیر اہتمام ”ڈینگی بخار اور اس سے بچاو¿ کے لئے اقدامات“ کے موضوع پر ایوان وقت میں منعقدہ ایک فورم میں کیا۔ فورم کے شرکاءمیں صوبائی وزیر صحت پنجاب خلیل طاہر سندھو، ایڈوائزر میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ہیلتھ حکومت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم، صدر جنرل کیڈر ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب ڈاکٹر مسعود اختر شیخ اور جنرل سیکرٹری میڈیکل ٹیچرز ایسوسی ایشن (ایم ٹی اے) پنجاب ڈاکٹر تحسین ریاض تھے۔ نظامت انچارج ایوان وقت سیف اللہ سپرا نے کی۔صوبائی وزیر صحت پنجاب خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ دنیا کے 138 ممالک میں ڈینگی بخارکا مرض پایا جاتا ہے جس میں سے سری لنکا، انڈونیشیا اور تھائی لینڈ اس سے زیادہ متاثر ہیں۔ پاکستان میں یہ مرض 1980ءمیں آیا اور سب سے پہلے کراچی اس سے متاثر ہوا وقت کے ساتھ ساتھ مرض بلوچستان سے ہوتا ہوا پورے ملک میں پھیل گیا۔ 2011ءمیں اس مرض نے زیادہ تباہی مچائی۔ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف اپنی ٹیم کے ساتھ اس مرض کے خلاف کام کیا اللہ تعالیٰ نے مدد کی اوراب ڈینگی کے مرض پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے۔ خوف وہراس کی بجائے ہمیں اس بیماری کا مقابلہ کرنا چاہیے اور میری ذاتی رائے میں اس کا بہترین علاج پرہیز ہے۔ آس پاس پانی نہ کھڑا ہونے دیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ، ماحولیات اور تمام متعلقہ محکموں کو اس سلسلے میں آن بورڈ لیا ہے۔ اس سال اس مرض سے کوئی موت نہیں ہوئی، ہسپتالوں میں اس کے خصوصی وارڈ بنا دیئے گئے ہیں۔ میں عوام سے درخواست کروں گا کہ آپ عطائیوں اور ٹوٹکوں پر انحصار کرنے کی بجائے جینوئن ڈاکٹروں کے ساتھ رابطہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس سال پنجاب میں ڈینگی کے صرف 33 مریض رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف ڈینگی کے خلاف ان تھک محنت کی جس کے نتیجے میں آج اس مرض پر قابوپا لیا گیا ہے۔ ایڈوائزر میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ہیلتھ حکومت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ ڈینگی بخار جس ملک میں چلا گیا وہاں قیامت تک رہے گا تاہم کچھ سالوں میں کم ہو گا اور کچھ سالوں میں زیادہ، یہ مرض آج کا نہیں بلکہ بہت پرانا ہے۔ تھائی لینڈ پچھلے 68 سال سے اس کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔ ڈینگی کا مرض قابل علاج ہے اس سے ہلاکت نہیں ہونی چاہیے اگر اس مرض سے کوئی ہلاکت ہوئی ہے تو وہ بروقت تشخیص اور علاج نہ ہونے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے پولیٹیکل ول کری ایٹ کی ہے اب عوام کا بھی فرض ہے کہ اپنی ذمہ داری پوری کریں اور اپنے اردگرد کے ماحول کو صاف ستھرا رکھیں۔ میڈیکل ٹیچرز ایسوسی ایشن (ایم ٹی اے) پنجاب کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر تحسین ریاض نے کہا کہ ڈینگی بخار یا کوئی بھی بھی بیماری ہو پرہیز علاج سے بہتر ہے۔ ڈینگی بخار کی روک تھام کے لئے بہترین احتیاط ڈینگی مچھر کی افزائش کو روکنا ہے اوراس مچھر کی افزائش کو روکنے کا بہترین طریقہ اپنے اردگرد پانی کو کھڑا نہ ہونے دینا ہے۔ اس حوالے سے میڈیا کا کردار بہت اہم ہے۔ جنرل کیڈر ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب کے صدر ڈاکٹر مسعود اختر شیخ نے کہا کہ کامیاب ڈینگی مہم سے ڈینگی کے ساتھ ساتھ ملیریا اور مچھروں سے پھیلنے والی باقی بیماریوں میں بھی نمایاں کمی آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مچھرکی جنیٹک انجینئرنگ کے ذریعے مچھر کی عمر کم کر کے بیماری پر مستقبل میں باآسانی قابو پایا جا سکتا ہے۔
ڈینگی

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...