کئی جگہ خواتین ووٹ سے محروم، نوشہرہ، لکی مروت میں نتائج روک دئیے گئے

Aug 23, 2013

اسلام آباد + پشاور + میانوالی + نوشہرہ + لکی مروت (اے این این + نوائے وقت رپورٹ)  عام انتخابات کی طرح ضمنی الیکشن میں بھی کئی حلقوں میں خواتین ووٹ کے حق سے محروم رہیں۔ الیکشن کمشن نے نوٹس لیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ خواتین کو ووٹ دینے سے روکنے والا امیدوار نااہل قرار دیا جائے گا جبکہ نوشہرہ اور لکی مروت کی سیٹو ں پر الیکشن نتائج روک دئیے گئے۔ خیبر پی کے مختلف اضلاع میانوالی، حافظ آباد اور پھالیہ میں خواتین کے ووٹ ڈالنے پر سیاسی جماعتوں اور عمائدین کی جانب سے پابندی عائد کرنے کی شکایات موصول ہوئیں۔ این اے ون پشاور میں شیخ آباد پولنگ سٹیشن پر سیاسی جماعتوں اور عمائدین کی مشاورت سے خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا۔ مردان کے مختلف پولنگ سٹیشنز پر بھی خواتین کو ووٹ سے محروم رکھنے کی اطلاعات ملی ہیں۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے ہائی کورٹ بلڈنگ میں قائم الیکشن سیل کا دورہ کیا اور مختلف علاقوں میں خواتین کو ووٹ کے حق سے محروم رکھنے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران کو ہدایت کی کہ وہ خواتین کو تحفظ فراہم کریں۔ میانوالی میں خواتین کو ووٹ سے محروم رکھنے کا فیصلہ مقامی پنچایت کی جانب سے کیا گیا تھا جس پر خواتین تنظیموں نے شدید احتجاج کیا۔ خیبر پی کے اور میانوالی سے خواتین نے الیکشن کمشن کو فون کر کے اپنی شکایات درج کرائیں۔ قبل ازیں چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ چیف جسٹس دوست محمد خان نے حکم دیا تھا کہا  این اے 8 نوشہرہ اور این اے 27 لکی مروت کے نتائج روک دئیے جائیں۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کو نوشہرہ اور لکی مروت میں خواتین کے ووٹ نہ ڈالنے سے متعلق شکایات ملی تھیں۔ چیف جسٹس نے جرگہ ارکان اور پنچایت کے ارکان کی گرفتاری کا حکم بھی دیا۔ الیکشن کمشن کے مطابق این اے 5 نوشہرہ اور این اے 27 لکی مروت کے 18 پولنگ سٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ کرائی جائے گی، اس وقت تک نتائج کو روک دیا گیا ہے۔ سیکرٹری الیکشن کمشن اشتیاق احمد نے نوشہرہ میں خواتین کے ووٹ سے متعلق مقامی علما کے فیصلے کو غیر آئینی اور قانونی قرار دیا ہے۔ مفتی منیب الرحمن نے بھی اس فیصلے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کو ووٹ دینے کا حق آئین پاکستان میں ہے۔ 

مزیدخبریں