لاہور+ گوجرانوالہ (کامرس رپورٹر + نمائندہ خصوصی) ملک میں گزشتہ روز بھی بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا، شدید حبس میں بار بار ہونے والی لوڈشیڈنگ نے لوگوں کی زندگی اجیرن کر دی، دوسری جانب بار بار ہونے والی لوڈ شیڈنگ کے باعث صنعتی پہیہ تقریباً ٹھپ ہو کر رہ گیا۔ گزشتہ روز بجلی کی پیداوار میں کمی کے باعث شارٹ فال میں مزید اضافہ ہو گیا جس کے باعث لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں اضافہ کر دیا گیا۔ ہائیڈرل کی پیداوار میں کمی کے باعث بجلی کی پیداوار میں کمی ہوئی جس کی وجہ سے شارٹ فال بڑھ کر ساڑھے چھ ہزار میگاواٹ کی سطح تک پہنچ گیا۔ شارٹ فال میں اضافہ کی وجہ سے مرمت کے نام پر بجلی کی بندش سلسلہ ایک بار پھر شروع کر دیا گیا۔ بجلی کی بار بار بندش کے باعث اکثر علاقوں میں پانی کی بھی قلت ہو گئی، رات کے وقت لوڈ بڑھنے پر سسٹم کو بچانے کے لئے درجنوں فیڈرز بند کر دیئے گئے ۔ انرجی مینجمنٹ سیل کے ذرائع کے مطابق گزشتہ روز بجلی کی مجموعی ڈیمانڈ 18400 جبکہ پیداوار 11890 میگاواٹ رہی۔دریں اثناگیپکو کا غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کاسلسلہ جاری‘ شہریوں کو نماز جمعہ کی تیاری میں شدید مشکلات کاسامنا۔ گیپکو کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے اور شہری علاقوںمیں لوڈشیڈنگ کادورانیہ سولہ گھنٹے سے بھی تجاوز کرگیا جبکہ نماز جمعہ کے وقت بھی کئی علاقوںمیں لوڈشیڈنگ کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ گیپکو کی بے حسی کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ ٹھیک بارہ بجے بغیر کسی شیڈول کے بجلی چلی گئی۔غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے ستائے وحدت کالونی‘ سیٹلائٹ ٹائون‘ پسرور روڈ گرجاکھ‘ نوشہرہ روڈ‘ شاہین آباد‘ کنگنی والہ کے رہائشیوں نے شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایک طرف گیپکو کی اووربلنگ عروج پر ہے جبکہ دوسری طرف لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں بھی اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے اور نہ صرف نماز جمعہ کے لئے غسل و وضو کے لئے مشکلات پیش آئیں بلکہ اکثر گھروں میں پینے کا پانی بھی نایا ب ہوگیا اور لوگ بازار سے پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔
بدترین لوڈشیڈنگ جاری، پانی بھی نایاب، شہریوں کو شدید مشکلات
Aug 23, 2014