افغانستان سے امریکی انخلاء کے دوران پاکستان میں جمہوری حکومت ہونی چاہئے: عالمی میڈیا

Aug 23, 2014

اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ)غیر ملکی میڈیا نے پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی کے سال پاکستان میں مستحکم جمہوری حکومت ہونی چاہیے،مظاہرین سے مذاکرات کامیاب ہونے چاہئیں،سول نافرمانی اور استعفوں کے اعلان کے بعد عمران مشکل میں آگئے۔امریکی نشریاتی ادارے سی بی ایس نیوز کا کہنا ہے کہ نواز حکومت کا خاتمہ مغرب کے لئے بھی چیلنج ہوگا۔ سینئر مغربی سفارت کار وں کے حوالے سے اپنی رپورٹ سی بی ایس نے کہا ہے کہ مظاہرین اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے چاہئیں،ایسے وقت میں جب رواں سال کے آخر میں افغانستان سے امریکی فوج واپس جا رہی ہے، انہیں مستحکم پاکستان کی ضرورت ہے اور اگر پاکستان میں منتخب جمہوری حکومت نہ رہی تو ایک تو پاکستان پر کسی قسم کی پابندیاں عائد نہیں کی جاسکیں گی اور نہ انہیں ایسا تعاون مل سکے گا جو منتخب جمہوری حکومت میں مل سکتا ہے۔سی بی ایس کے مطابق پاکستانی وزارت خارجہ کے ایک سینئر اہلکار کا کہنا ہے کہ امریکہ اور دیگر مغربی ممالک نے نواز شریف ان کے مخالفین کو پیغامات بھیجے ہیں اور تنازع کو خوش اسلوبی سے حل کرنے پرزور دیا ہے۔بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیانے اپنی رپورٹ جس میں کہتا ہے کہ سول نافرمانی اور اسمبلیوں سے استعفے دینے کے اعلان کے بعد تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان بند گلی میں جا چکے ہیں ،ان کے پاس دھرنے اور وزیر اعظم کے استعفے کے مطالبے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا۔ جبکہ امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کہتا ہے کہ اسلام آباد میں مختلف ممالک کے سفارت کاروں کو پاکستان کے استحکام کے بارے تشویش ہے اورموجودہ صورتحال کے مطابق نواز حکو مت کے اقتصادی بحالی کے پروگرام کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کا کہنا ہے کہ مظاہرین کی کسی ایک پارٹی سے حکومت کے معاملات طے پا گئے تو دوسری پارٹی کی پوزیشن کمزور ہو جائے گی۔
عالمی میڈیا

مزیدخبریں