اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ثنا نیوز) وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کے استعفے پر بات ہو سکتی ہے۔ آئین کے تحت کسی کے پاس پارلیمنٹ میں ووٹ کی طاقت ہے تو وزیراعظم کو ہٹا دے۔ مذاکراتی عمل کو دوبارہ نتیجہ خیز بنانے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔ عمران خان پر واضح کریں گے کہ آئین میں وزیراعظم کو ہٹانے کا طریقہ درج ہے۔ ثنا نیوز کے مطابق خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وہ پاکستان تحریک انصاف کے مطالبات کے حوالے سے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کے موقف کی حمایت اور تائید کرتے ہیں۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کے استعفیٰ پر بات چیت ہو سکتی ہے۔ اس کے لئے عدالتی کمشن کی رپورٹ کا انتظار کرنا ہو گا۔ امپائر کا آئین میں تعین کر دیا گیا۔ آئین کے مطابق امپائر فیصلہ کر سکتا ہے آئین کے تحت ہی امپائر کی انگلی اُٹھ سکتی ہے۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ سید خورشید شاہ مکمل طور پر بااختیار ہیں، اور اثر ورسوخ رکھتے ہیں۔ اسی اختیار اور اثر ورسوخ کی وجہ سے آج انہیں عمران خان کی تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی جمہوریت کی وکٹ پر کھیل رہی ہے۔آئی این پی کے مطابق خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاک فوج سمیت تمام ریاستی ادارے اپنا آئینی فریضہ ادا کررہے‘ حکومت کو کوئی خطرہ نہیں‘ تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل ہے کہ موجودہ حالات میں اپنا جمہوری کردار ادا کریں۔ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے مطالبات کا بھی آئینی و قانونی حوالے سے جائزہ لے رہے ہیں۔ عمران خان سپورٹس مین بنیں، کرکٹ میں بھی امپائر جب ان کی اپیل مسترد کر دیتا تھا تو کیا وہ فیصلہ نہ مانتے ہوئے پچ پر دھرنا دیتے تھے۔ ثناء نیوز کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری جس امپائر کا انتظار کررہے ہیں وہ نہیں آئے گا، مذاکرات کے ذریعے ہی تعطل ختم ہوسکتا ہے، ڈنڈے سے کام نہیں چلے گا، ہم ڈنڈے کو نہیں مانتے، آئینی مطالبات پورے کئے جا سکتے ہیں غیر آئینی نہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دھرنے والوں کو وزیراعظم کا استعفی چاہیے تو پہلے دھاندلی کا الزام ثابت کریں۔
وزیراعظم کے استعفی پر بات ہو سکتی ہے‘ عدالتی کمشن کی رپورٹ کا انتظار کرنا ہو گا : خواجہ آصف
Aug 23, 2014