اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) چیف جسٹس آف پاکستان ،جسٹس جواد ایس خواجہ نے سندھ پولیس میں 2008ء میں قوائد و ضوابط کے خلاف غیرقانونی طور پر ہونیوالی 2800 بھرتیوں کا ازخو نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ پولیس کو ذاتی حیثیت میں 31 اگست کو سپریم کورٹ طلب کرلیا ہے کہ وہ معاملے میں وضاحت پیش کریں۔ چیف جسٹس نے اخبار میںشائع خبر پر نوٹس لیا جس کے مطابق مذکورہ بھرتیوں کے دوران 3 ارب روپے کی مبینہ ملی بھگت سے کرپشن کی گئی، رولز اور میرٹ کو نظر انداز کیا گیا، اقربا پروری اور رشوت کے زور پر تقرریاں کی گئیں جس پر چیف جسٹس نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کیس کی سماعت بنچ نمبر ایک میں 31 اگست کو فکس کی ہے جبکہ اس حوالے سے فریقین کو نوٹسز جاری کردئیے گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے انسانی حقوق سیل میں اس حوالے سے یہ معاملہ پہلے ہی زیر التوا ہے جس کا نوٹس لیتے ہوئے چیف جسٹس نے آرڈر کئے۔ صباح نیوز کے مطابق چیف جسٹس نے سندھ پولیس میں غیر قانونی بھرتیوں پر پہلا ازخود نوٹس لیا۔
سندھ میں غیرقانونی بھرتیاں، چیف جسٹس کا پہلا از خود نوٹس، آئی جی کی31 اگست کو طلبی
Aug 23, 2015