اسلام آباد (آن لائن) افغانستان کیلئے یوپین یونین کے خصوصی مشیر اور وفد کے سربراہ فرانز مائیکل ملی بن نے کہا ہے کہ کابل پاکستان کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا عمل دوبارہ بحال کرنے پر غور کر رہا ہے ،اشرف غنی اس حوالے سے اپنی اتحادی حکومت میں اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں، غیر ریاستی کردار دونوں ملکوں کے درمیان مفاہمتی عمل میں رکاوٹ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے صورتحال کو مزید کشیدہ کر سکتے ہیں۔ ان خیا لات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو انسٹیٹیوٹ برائے سٹریٹیجک سٹڈیز میں خطاب کے دوران بتائی۔ فرانز مائیکل ملی بن نے کہا گزشتہ ہفتے کابل میں دہشت گردی کے متعدد واقعات کے بعد اشرف غنی کی پاکستان پر تنقید اور افغان انٹیلی جنس ایجنسی کی الزام تراشیاں دونوں ملکوں کے درمیان معمول پر آتے تعلقات ختم ہونے کی خبر دیتی ہیں۔ اشرف غنی اپنی تنقید کے باوجود مفاہمتی بات چیت دوبارہ بحال کرتے ہوئے اسلام آباد کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کیلئے پر عزم ہیں۔ ملی بن نے بتایا کہ طالبان کی ُپر تشدد کارروائیوں کے باوجود پاکستان کی جانب جھکاؤ کی وجہ سے اشرف غنی پہلے ہی دباؤ کا شکار تھے اور یہ کہ انہوں نے اسلام آباد پر تنقید کابل دھماکوں کے بعد کی۔ انہوں نے کہا کہ اس مفاہمتی عمل میں پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہو گا۔ انہوں نے اسلام آباد پر زور دیا کہ وہ مفاہمتی عمل اور باہمی تعلقات کی بہتری کی خواہاں قوتوں کو مضبوط بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے۔
کابل پاکستان کیساتھ تعلقات دوبارہ بحال کرنے پر غور کر رہا ہے: یورپی یونین
Aug 23, 2015