تنگدستی اور گھریلو ناچاقی پر ویٹرنری ڈاکٹر سمیت 3 افراد کی خودکشی

فیصل آباد+ اوکاڑہ+ ڈی جی خان (نمائندہ خصوصی+ نامہ نگاران+ این این آئی) خودکشی کے واقعات میں وٹرنری ڈاکٹر سمیت 3 افراد نے زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ تفصیل کے مطابق گلشن حیات کالونی اے بلاک نمبر9 کے رہائشی محمد اقبال کے نوجوان بیٹے ویٹرنری ڈاکٹر نے خود کو کمرہ میں بند کر کے پستول سے گولی مار کر خودکشی کر لی۔ متوفی کے والد کے مطابق اس کا بیٹا چند روز سے پریشان تھا اور وجوہات نہ بتا رہا تھا جبکہ پولیس کے مطابق اس کی نعش کے قریب سے ایک کاغذ ملا جس پر انتہائی اقدام سے قبل اس نے اپنا نام ولدیت کے ہمراہ لکھتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ہوش و حواس میں قائم ہے اور حالات کے ہاتھوں مجبور و تنگ ہو کر خودکشی کر رہا ہے کہ متوفی نے آخری بیان میں لکھا کہ اس نے پستول اپنے دوست ہارون کی گاڑی سے چوری کیا ہے اسے کچھ نہ کہا جائے باعزت بری کر دیا جائے۔ ڈیرہ غازی خان این این آئی کے مطابق پسند کی شادی کے حوالے سے والدین کے انکار پر لڑکی نے مسجد کے مینار پر چڑھ کر خودکشی کرنے کی کوشش کی تاہم اہل علاقہ نے پولیس کو اطلاع کر دی جس کے بعد لڑکی کو باحفاظت نیچے اتار لیا گیا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ لڑکی کی ذہنی حالت درست نہیں اور وہ پہلے بھی اس قسم کے اقدامات کرتی رہی ہے۔ اوکاڑہ سے نامہ نگارکے مطابق دیپالپور کے علاقہ ’’بوٹا کوٹ‘‘ کے رہائشی 23 سالہ نوجوان وقاص کا اپنے گھر والوں سے کسی بات کی ناچاقی تھی جس پر اس نے دلبرداشتہ ہوکر گندم میں رکھنے والی زہریلی گولیاں نگل لیں جسے حالت غیر ہونے پر جناح ہسپتال لاہور ریفر کیا گیا جہاں وہ دم توڑ گیا۔ گوجرہ میں محلہ اسلام پورہ کا رہائشی منیر سیال گھریلو حالات سے تنگ آکر مبینہ طور پر زہریلی گولیاں کھا لیں جس سے اس کی حالت غیر ہو گئی جسے ہسپتال لے جایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکا۔ چنیوٹ کے علاقہ محلہ مسکین پورہ کی تیرہ سالہ پروین بی بی کو اسکے والدین نے چالیس سالہ ارشاد احمد سے بیاہ دیا جوکہ پہلے سے دو شادیاں کر چکا ہوا ہے اور اس کے دو بیویوں سے چار بچے بھی ہیں اس سارے معاملہ کو دیکھتے ہوئے پروین بی بی نے اپنے والدین کے اس فیصلہ کے خلاف دلبرداشتہ ہوکر زہریلی گولیاں نگل لیں جس سے اس کی حالت نازک ہو گئی جسے تشویش ناک حالت کے پیش نظر ڈی ایچ کیو منتقل کر دیا گیا جہاں لڑکی کی حالد خطرہ سے باہر ہے۔

ای پیپر دی نیشن