انقرہ (اے ایف پی+ رائٹر) ترکی کے شہر غازی عنتب میں شادی کی تقریب میں دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں کو کرد پرچموں میں سپردخاک کر دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق خودکش حملہ کا نشانہ بننے والے زیادہ تر بچے تھے، ان میں 29 کی عمریں 18 سال سے کم تھیں۔ ابھی تک حملہ آور کی شناخت نہیں ہو سکی۔ ترکی میں فوجی گاڑی پر بم حملے میں ایک فوجی جاں بحق اور 3 زخمی ہو گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ جنوبی صوبے شانلی عرفا کے ضلع ویران سحر میں پیش آیا جہاں کردش ورکرز پارٹی (پی کے کے) نے سڑک کنارے بم نصب کیا تھا۔ یاد رہے کہ امریکہ، یورپی یونین اور ترکی نے پی کے کے کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ ترکی میں ناکام بغاوت کے بعد کئے گئے کریک ڈاؤن میں 95 پولیس افسروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ دریں اثناء ترکی نے شمالی شام میں داعش، کردش، ملیشیا اور ڈیموکریٹک یونین پارٹی پر توپخانے سے حملہ کیا ہے۔ ترک وزیر خارجہ نے پی کے کے ریلی کے حوالے سے آسٹرین سفیر کو طلب کر لیا ہے۔ دوسری جانب ترکی کی حکومت نے 15 جولائی کی ناکام بغاوت کی تحقیقات کے سلسلے میں دنیا بھر میں ترک سفارت خانوں میں خدمات سرانجام دینے والے تین سو سے زائد سفارتکاروں کو واپس طلب کرلیا ہے۔ مختلف ممالک میں خدمات سرانجام دینے والے ان ترک سفارتکاروں سے ناکام بغاوت اور ترک عالم دین فتح اللہ گولن کی تحریک سے وابستگی کے سلسلے میں تحقیقات کی جائے گی۔ تحقیقات کے بعد ان سفارتکاروں میں بے گناہ پائے جانے والے افراد کو واپس بھجوادیا جائے گا جبکہ بغاوت میں کردار ادا کرنے والے اور فتح اللہ گولن کی تحریک سے وابستہ افراد کو برطرف کیاجائے گا اور ان کیخلاف تادیبی کارروائی کا بھی امکان ہے۔ پولیس کے مطابق کینیڈا میں تعینات ترکی کے سفیر اور کورسٹاریکا میں خدمات سرانجام دینے والے ترک سفیر کو فتح اللہ گولن کی تحریک سے روابط کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ سعودی عرب کے فرمانرواء اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ترکی میں شادی کی تقریب پر دہشت گردی کے حملہ کی شدید مذمت کی ہے۔ سعودی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان کے نام اپنے پیغام میں سعودی شاہ نے دہشت گردی کے اس بھیانک واقعے کی شدید مذمت کی۔
ترکی :بم حملہ میں ایک فوجی جاں بحق :شام میں داعش کرد ملیشیا پر گولہ باری
Aug 23, 2016