کراچی (خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کثیر الجماعتی کانفرنس ملتوی کرکے ایم کیو ایم پاکستان کی پریس کانفرنس میں بدلنا پڑا۔ بڑے افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑتا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کی یقین دہانی کے بعد ایک ایک کرکے اہم سیاسی جماعتوں نے اچانک بائیکاٹ کا اعلان کیا۔ ہمیں پیپلز پارٹی کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی۔ پی ٹی آئی کے رہنما نے یقین دلایا تھا لیکن وہ نہیں آئے۔ سمجھ سے بالا تر بات ہے ایسا کیوں ہوا۔ سیاسی جماعتوں کا بائیکاٹ ان اہم ایشو کا بائیکاٹ ہے جو کانفرنس میں رکھے گئے۔ میں مصطفی کمال، آفاق احمد کا شکر گزار ہوں جنہوں نے تعاون کیا ۔ جے یو آئی، ایم ڈبلیو ایم، مہاجر رابطہ کونسل سمیت جنہوں نے شرکت کی ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔۔ ہم یہ سمجھتے ہیں بائیکاٹ کرنے والی پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتوں نے ہمارے پچھلے سال کے اقدام کو نہیں سراہا ۔ ہم نے لندن کے نعروں کو مسترد کیا۔ ہمارا اوڑھنا‘ بچھونا‘ اٹھنا‘ بیٹھنا‘ جینا مرنا پاکستان ہے ہمیں کسی کا سرٹیفکیٹ نہیں چاہیے کہ ہم پاکستان کی بقاء اور سلامتی کیلئے ہیں۔ اب ہم بائیکاٹ کریں گے سن لیں تم نے ہمارا بائیکاٹ کیا اب ہم تمہارا بائیکاٹ کریںگے۔ مہاجر اتنے کمزور نہیں کہ محرومی سے مدد مانگیں۔ مہاجروں نے پاکستان بنایا ہے تو اپنے حقوق کی جدوجہد میں بھی کامیاب ہونگے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے مطابق کثیر الجماعتی کانفرنس کو منسوخ نہیں کیا بلکہ ملتوی کیا ہے۔ ملتوی ہونے والی کانفرنس کسی بھی وقت دوبارہ بلائی جا سکتی ہے۔ آن لائن کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے سیاسی جماعتوں کی عدم شرکت پر اے پی سی ملتوی کر دی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق فاروق ستار نے کہا ہماری صفوں میںاب مقتول تو ملے گا‘ لیکن قاتل نہیں ملے گا۔ اب مہاجر مقتول اور مہاجر قاتل کی سیاست نہیں چلے گی۔ پی پی‘ پی ٹی آئی‘ اے این پی اور (ن) لیگ نے فاروق ستار کی نیوز کانفرنس غلط قرار دیدی۔ پی پی رہنما نثار کھوڑو نے کہا ہے اے پی پی میں شرکت کی یقین دہانی نہیں کرائی تھی۔ خرم شیر زمان کا مؤقف ہے پی ٹی آئی نے ایم کیو ایم کا دعوت نامہ قبول نہیں کیا تھا۔ نعیم الرحمن نے کہا 25 سال میں جو ہوا‘ متحدہ اس کی ذمہ دار قبول کرے۔ اے این پی کے شاہی سید نے کہا اے پی پی کے اغراض و مقاصد سمجھ سے باہر ہیں۔ ایم کیو ایم بائیکاٹ کرنے والی جماعتوں کے تحفظات دور کرے۔