لاہور (وقائع نگار خصوصی+ اپنے نامہ نگار سے+ نامہ نگاران) لاہور ہائیکورٹ نے ججز توہین عدالت کیس میں پولیس کو ملتان ہائیکورٹ بار کے صدر شیر زمان خان قریشی کو گرفتار کرکے پیش کرنے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت 8 ستمبر تک ملتوی کردی۔ توہین عدالت کیس کا سامنا کرنے والے دوسرے وکیل اور ملتان ہائی کورٹ بار کے سیکرٹری وکیل قیصر عباس عدالت پیش ہو گئے۔ وکلاء کی جانب سے احاطہ عدالت میں نعرے بازی کا سلسلہ تقریباً دو گھنٹے جاری رہا۔ وکلاء نے عدالتی بائیکاٹ کی کال دی تھی تاہم کال کے باوجود کافی تعداد میں وکلاء مقدمات میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں قائم پانچ رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی۔ آر پی او ملتان چوہدری سلیم نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے گرفتاری کے لئے متعدد جگہ چھاپے مارے ہیں۔ عدالتی کاروائی سے قبل ہی وکلاء احاطہ عدالت میں جمع ہوئے اور نعرے بازی کرتے رہے۔ عدالتی احاطے میں نوجوان وکلاء نے کہا کہ نام نہاد وکلا رہنما ان کے حقیقی ترجمان نہیں۔ میڈیا کی رپورٹنگ جانبدارانہ ہے اگر درست رپورٹنگ نہ کی تو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا تاہم لاہور کی ماتحت عدالتوں میں وکلاء نے ہڑتال کی اور اہم مقدمات میں بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر پیش ہوئے۔ ایوان عدل، سیشن کورٹ اور سپیشل عدالتوں میں وکلاء اور سائلین کی حاضری انتہائی کم رہی۔ لاہور ہائی کورٹ کی پرنسپل سیٹ پر مقدمات کی سماعت معمول کے مطابق ہوئی۔ عدالتوں میں وکلاء کی حاضری 95 فیصد سے بھی زائد رہی۔ لاہور ہائی کورٹ کے ترجمان کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کی پرنسپل سیٹ پر مقدمات کی سماعت معمول کے مطابق ہوئی۔ جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی کورٹ میں چھتیس مقدمات میں سے تینتیس مقدمات میں وکلاء پیش ہوئے۔ جسٹس سید کاظم رضا شمسی کی عدالت میں سترہ مقدمات کی کاز لسٹ جاری تھی اور تمام مقدمات میں وکلاء پیش ہوئے جن میں سے سات مقدمات کے فیصلے بھی کئے گئے۔ جسٹس عبدالسمیع خان کی عدالت میں 42 مقدمات میں سے 35 مقدمات میں وکلاء معمول کے مطابق پیش ہوئے۔ جسٹس عالیہ نیلم کی عدالت میں تینتیس میں سے بتیس مقدمات کی سماعت ہوئی اور تمام مقدمات میں فریقین کے وکلاء پیش ہوئے۔ مزید برآں جسٹس عبدالستار کی عدالت میں 76، جسٹس اسجد جاوید گورال کی عدالت میں 61 اور جسٹس جواد حسن کی عدالت میں کاز لسٹ کے مطابق 50 مقدمات کی سماعت ہوئی۔ جسٹس حبیب اللہ عامر کی عدالت میں بھی زیر سماعت تمام کیسز میں فریقین کے وکلاء حاضر ہوئے۔ کمالیہ بار کا مذمتی اجلاس صدر یاسین درسانہ کی صدارت میں ہوا۔ وکلاء نے شیر زمان کی گرفتاری کے احکامات واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ صدر سیالکوٹ بار شوکت علی چودھری نے کہا کہ قانون اور انصاف کی بالادستی کیلئے جدوجہد کی جائے‘ اجلاس میں صدر ملتان بار سے اظہار یکجہتی کیا گیا۔ وہاڑی میں وکلاء نے ریلی نکالی اور دھرنا دیا۔ ریلی کی قیادت صد ر بار رائو شیر ا زرضا ، جنرل سیکرٹری رائے عا مر اسلم کھرل نے کی جبکہ اس موقع پرسابق جنرل سیکرٹریز چودھری ندیم اکرم پرویز، رانا اکبر ، شکیل تارڑ ، عباس لنگڑیال ، شیخ فضل الرحمن گو شا ، اسلم سندھو، ملک ندیم اختر، ملک اظہر اعوان ، سید رفاقت علی شاہ ، غلام حسین ایڈووکیٹس ودیگر وکلاء نے شرکت کی۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ اور بورے والا میں وکلاء عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔ سائلین کو شدید پریشانی کا سامنا رہا۔ قصور میں دور دراز سے ضلع کچہری آنے والے سائلین مایوس ہوکر گھروں کو لوٹ گئے۔ جڑانوالہ میں احتجاجی ریلی نکالی گئی ،وکلاء نے شدید نعرہ بازی کی اور ٹائر جلا کر روڈ بلاک کر دیا ۔ شرکا ء سے خطاب میں صدر بار رانا محفوظ احمد خا ں ، جنرل سیکرٹری شہزا د عا صم اعوان، آ ڈیٹر شیخ وقاص شہزا د ، ذو الفقا ر ملک ،میاں عمران دا نش، چو ہدری بشیر احمد گجر، عبدالستار اقبال، سر دا ر سکندر حیا ت جتو ئی ، را ئے قذافی خا ں کھرل ، رضوان شفیق بھٹی و دیگر وکلا ء نے کہا کہ وکلا ء اتحا ر مضبو ط ہے۔ ساہیوال کے وکلاء نے بازئوں پر سیاہ پٹیاں باندھیں، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری محمد انور، جنرل سیکر ٹری چوہدری عثمان علی اور پنجاب بار کونسل کے سابق ممبر افتخار خالد نے مطالبہ کیا ہے کہ ملتان بار کے عہدیداروں کے گرفتاری کے احکامات واپس لیے جائیں۔ ڈسٹرکٹ بار ننکانہ صاحب کے وکلاء نے ضلع کچہری سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ قیادت صدر رائے محمد اکرم خاں بھٹی اور جنرل سیکرٹر ی رائے قاسم مشتاق کھرل نے کی جبکہ ریلی میں شیخ محمد امین، رائے محمود کھرل، محمد وسیم بھٹی، محمد صدیق ڈوگر، محمد حسین اعوان،رانا محمد سعید،، بائو عتیق عمر، سعید بھٹی، ملک اعظم اعوان، ناصر قادری، محمد ندیم ڈوگر، محمد آصف بھٹی، رائے محمد قذافی، علی عمران اعوان سمیت دیگر وکلاء کی کثیر تعدا د نے شرکت کی۔ گوجرانوالہ میں صدر بار نصراللہ گل کی قیادت میں وکلاء نے سیشن کورٹ سے ضلع کچہری تک ریلی بھی نکالی۔ مقررین نے کہا کہ جب تک لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی طرف سے ملتان بار کے صدر کیخلاف وارنٹ گرفتاری واپس نہیں لئے جاتے اس وقت تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔صدر بار چیچہ وطنی میاں آصف رفیق ایڈووکیٹ نے اجلاس سے خطاب میں کہاکہ وکلا کی عزت و احترام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔سانگلہ ہل بار کے احتجاجی اجلاس سے خطاب میں صدر محمود الحسن کاہلوں، جنرل سیکرٹری عرفات ذوالفقار نے کہا کہ وکلاء پر تشدد سے عالمی سطح پر ملکی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔ ڈسٹرکٹ بار حافظ آباد کے ارکان بھی عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔