واشنگٹن (نوائے وقت نیوز، ایجنسیاں) امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ بھارت نے انسداد دہشت گردی کی جنگ میں کچھ بھی نہیں کیا۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ امریکا افغانستان سے نکلنے کے لیے مذاکرات کر رہا ہے، شدت پسندی کے خلاف جنگ کی ذمہ داری دیگر ممالک اٹھائیں۔ صحافیوں سے گفتگو کے دوران عراق میں داعش کے دوبارہ ابھرنے کے سوال پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے ریکارڈ مدت میں داعش کی خلافت کا 100 فیصد خاتمہ کر دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے داعش کے گرفتار یورپی جنگجوؤں کو واپس نہ لینے پر فرانس اور جرمنی سمیت دیگر یورپی ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ ممالک اپنے جنگجوؤں کو واپس نہیں لیں گے تو امریکہ انہیں رہا کرکے زبردستی ان کے ملکوں میں بھیج دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ روس، افغانستان، ایران، عراق اور ترکی کسی نہ کسی حد تک یہ جنگ لڑ رہے ہیں لیکن فرنٹ لائن ممالک کے طور پر بھارت اور پاکستان جہادی گروپوں کے خلاف کچھ زیادہ نہیں کر رہے۔ امریکی صدر نے مزید کہا کہ بھارت جہادی گروپوں سے جنگ نہیں کررہا، پاکستان جہادی گروپوں سے لڑ رہا ہے لیکن بہت کم، یہ غیر منصفانہ ہے کیونکہ امریکہ سات ہزار میل دور ہے۔ امریکی صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے اسرائیل کی جتنی مدد کی ہے وہ کسی امریکی صدر نے نہیں کی۔ ڈیموکریٹس پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا ڈیموکریٹس کو ووٹ دینا اسرائیل کے خلاف ووٹ دینا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ شدت پسندی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ کی ذمہ داریاں دیگر ممالک بھی اٹھائیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے افغانستان میں مزید انیس سال رہیں۔ انہوں نے کہا کہ روس‘ ایران‘ ترکی اور افغانستان کو بھی داعش کے خلاف مزید لڑنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو افغانستان میں دہشت گردوں کیخلاف لڑنا ہوگا۔