اسلام آباد (وقائع نگار‘نوائے وقت رپورٹ، صباح نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ویڈیو کیس میں جج احتساب عدالت ارشد ملک کو معطل کرکے لاہور ہائیکورٹ بھیج دیا۔ محکمانہ کارروائی کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ عدالت عالیہ کے مطابق بادی النظر میں جج ارشد ملک مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ کی منظوری سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جج ارشد ملک کے بیان حلفی میں انکشافات بادی النظر میں مس کنڈکٹ ہے جس کی تحقیقات ضروری ہے، اس لئے انہیں معطل کیا جاتا ہے۔ ارشد ملک پرانے محکمے لاہور ہائی کورٹ میں رپورٹ کریں تا کہ ان کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کی جا سکے۔ دوسری جانب سپریم کورٹ جج ارشد ملک ویڈیو سکینڈل کا فیصلہ آج جمعہ کو سنائے گی۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ نے دائر کردہ 3 درخواستوں پر سماعت کے بعد یہ فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ سپریم کورٹ آج صبح ساڑھے 9 بجے فیصلہ سنائے گی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے اپنے بیان حلفی اور پریس ریلیز میں اعتراف جرم کرلیا ہے۔ پریس ریلیز اور بیان حلفی جج میں ارشد ملک کے انکشافات مس کنڈکٹ کا اعتراف ہیں۔