کراچی (کلچر رپورٹر) عید الاضحی پر کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں تین پشتو اور ایک پنجابی فلم ’شریکے دی اگ ‘کی بغیر سینسر سنیماؤں میں نمائش کے انکشاف کے بعدچیئر مین سندھ فلم سینسر بورڈ خالد بن شاہین ایکشن میں آگئے ہیں اور انہوں نے سنیما مالکان کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اس قسم کی لاقانونیت سے باز آجائیں ورنہ ان کے سنیما سیل کیے جانے کا سخت اقدام بھی لیا جاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ عید الا ضحی کے موقع پر سندھ میںتین نئی پشتو فلمیں دا گز دا میدان (مسرت سنیما ناظم آباد)، مونگہ لوفران یو (نشیمن سنیما صدر)، اور بدمعاشانو سرہ مہ چیڑہ (افشاں سنیما صدر)بغیر سینسر نمائش کے لیے پیش کی گئیں، ان کے علاوہ ایک پنجابی فلم شریکے دی اگ، اسکالا سنیما کراچی سمیت رینوسنیماصدر، گلستان لانڈھی، وینس،ڈیلائٹ،شہاب سنیما حیدرآباد اورنور سنیما کوٹری میں بغیر سینسر ریلیز کردی گئی۔ ان فلموں کی مذکورہ سنیماؤں پر ہنوز نمائش جاری ہے۔ جونہی یہ معاملہ چیئر مین سینسر بورڈ کے علم میں آیا انہوں نے فوری طور پر سیکریٹری سینسر بورڈمشتاق جتوئی سے اس کی وضاحت طلب کی اور ان سنیماؤں و ڈسٹری بیوٹرز کے خلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے۔چیئر مین سندھ سینسر بورڈ خالد بن شاہین نے تمام سنیما مالکان کو خبردار کیا ہے کہ وہ بغیر سینسر فلموں کی نمائش کرنے پر سخت کاروائی کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔یہ بھی اطلاعات ہیں کہ حیدر آباد کے شہاب اور بمبینو سنیما، نواب شاہ، کراچی کے رینو سنیما،اسکالاسنیما، مہتاب اورشیش محل سنیما لانڈھی میں غیر سینسر شدہ بھارتی،پاکستانی اور غیراخلاقی انگریزی فلمیں دکھائی جاتی ہیں۔