اسلام آباد، کراچی(اے پی پی، آئی این پی) جولائی 2020ء کے دوران پاکستان کے تجارتی خسارہ میں 187 ملین ڈالر کمی ہوئی ہے۔ اس دوران ملکی برآمدات میں 6.04 فیصد اضافہ جبکہ درآمدات میں 1.97 فیصد کمی ہوئی ہے۔ ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس ) کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2020ء کے دوران پاکستان کا تجارتی خسارہ1.640 ارب ڈالر تک کم ہوگیا جبکہ جولائی 2019ء کے دوران ملک کا تجارتی خسارہ1.827 ارب ڈالر رہا تھا۔ اس طرح گذشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال کے آغاز پر جولائی2020ء کے دوران تجارتی خسارہ میں 187 ملین ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ پی بی ایس کے مطابق جولائی 2020ء کے دوران مجموعی قومی برآمدات 6.04 فیصد اضافہ سے 2 ارب ڈالر تک بڑھ گئیں جبکہ جولائی 2019ء میں 1.886 ملین ڈالر کی برآمدات کی گئی تھیں۔ دوسری جانب مجموعی درآمدات 1.97 فیصد کی کمی سے اسی عرصہ کے دوران 3.713 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 3.640 ارب ڈالر تک کم ہوگئیں۔ اس طرح برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں کمی کے باعث تجارتی خسارہ میں 18کروڑ70 لاکھ ڈالر کی کمی سے قیمتی زرمبادلہ کی بچت کے علاوہ قومی خزانہ پرادائیگیوں کے دبائو میں بھی کمی ہوئی ہے۔کروناوائرس کے باوجود جولائی 2019 کے مقابلے جولائی 2020 میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 15 فیصد کا اضافہ ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق کروناوائرس نے دنیا بھر کی معیشتوں کو شدید متاثر کیا مگر عالمی وبا کے باوجود پاکستانی ٹیکسٹائل سیکٹر کی ایکسپورٹ میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین امان اللہ قاسم مچھیرا کہتے ہیں کہ جولائی 2019 کے مقابلے جولائی 2020 میں ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں پندرہ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ڈاکٹر امان اللہ مچھیرا نیکہا کہ وفاقی حکومت نے کرونا وبا کے دوران خصوصی ریلیف دیاجس کے باعث بیرون ملک سے ملنے والے آرڈرز پوری کرسکے۔ چیئرمین آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے مزیدکہا کہ5 سال بعد ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ حکومت کو چاہیئے کہ ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے ٹیکسٹائل سیکٹر کو مزید ریلیف دے اور کوئی نیا ٹیکس نافذ نہ کرے۔