سندھ میں نالوں کی صفائی ، وفاق کے جاری کام تیز کرنے پر غور

Aug 23, 2020

کراچی (سٹاف رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ) کراچی میں سندھ کو آرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ جس میں کراچی میں بارشوں سے پیدا صورتحال اور نالوں کی صفائی کے علاوہ دیگر حل پر بات کی گئی۔ سندھ کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں مراد علی شاہ کی زیر صدارت ہوا۔ کراچی کے مسائل کے حوالے سے سندھ اور وفاق کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی کی ملاقاتوں کا یہ چوتھا راؤنڈ تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں کراچی اور سندھ بھرکے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق گفتگو کی گئی اور کراچی میں بارشوں سے پیدا صورتحال پر بات کی گئی۔ سندھ کوآرڈی نیشن کمیٹی کے اجلاس میں مستقبل میں نالوں کی صفائی کے علاوہ دیگر حل پر بھی بات کی گئی اور وفاقی اور صوبائی وزراء نے کراچی سے متعلق مختلف تجاویز پر گفتگو کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں سندھ کے وزراء کا کہنا تھا کہ صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی وفاق کی جانب سے جاری کاموں کی رفتار بڑھائی جائے۔ ملاقات میں قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی فردوس شمیم نقوی، پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ، خرم شیرزمان، آفتاب صدیقی، جمال صدیقی، سدرہ عمران اور دیگر اراکین قومی و صوبائی اسمبلی بھی موجودتھے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ ہمارا اصل مقصد کراچی کے عوام کیلئے کام کرنا ہے بجائے اس کے کہ کام کرنے کا سہرا کس کے سر جاتا ہے۔ ہمیں کراچی اور اس میں بسنے والے شہریوں کے لئے کام کرنا ہے۔ کراچی میں اس وقت بے تحاشہ مسائل موجود ہیں اور ان کے حل کے لئے وفاقی حکومت سنجیدہ اقدامات اٹھارہی ہے۔کراچی کے اراکین اسمبلی سے میٹنگ میں فائنل کیے گئے پراجیکٹس پر بھی گفتگو ہوئی۔کراچی کی ترقی کیلئے وفاق اور سندھ کے درمیان کمیٹی 6مین سیکٹرز میں کام کرے گی۔ ٹرانسپورٹ، واٹر، سیوریج، سالڈ ویسٹ، اسٹرام ڈرین، روڈ کی تعمیر پر ترجیحی بنیادوں پر کام ہوگا۔ فنڈنگ، سربراہی اور ایگزہلیٹنگ ایجنسی پربھی گفتگو ہوئی۔ وفاق سے سیکرٹری پی این ڈی اور صوبے سے بھی سیکرٹری پی این ڈی  اس مرحلے کو دیکھیں گے۔ کراچی کی ترقی کے لیے سب مل کر بہتر کام کریں گے کیونکہ پاکستان کی ترقی کراچی کی ترقی سے ہی ممکن ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا تھا کہ کراچی شہر کے ساتھ ہمیشہ سیاست کی گئی ، مسائل کے حل کے لئے کوئی سنجیدہ نہیں تھا۔ ملک کا معاشی حب مسائل کی دلدل میں گھرا ہوا ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان کی کراچی کے مسائل خصوصی توجہ ہے اور ان کی ہدایات کے مطابق شہر کے مسائل کو حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ کراچی کے شہریوں نے تحریک انصاف کو ووٹ دیا ہے، تحریک انصاف کراچی کی سٹیک ہولڈر جماعت ہے۔ سندھ حکومت نے دعوؤں اور وعدوں سے بڑھ کر کوئی کام نہیں کیا۔ 70فیصد سے زائد ریونیودینے والا شہر اگر صوبائی حکومت کی توجہ کا مرکز ہوتا تو آج حالات مختلف ہوتے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان میں تعمیراتی صنعت کھلنے سے روزگار کے مواقع آئیں گے۔ ہمارا آئین کہتا ہے کہ ہر شخص کو ایک چھت ملے۔ ترقیاتی کاموں کے حوالے سے سیاست نہیں ہونی چاہئے۔ وزیراعظم خود تعمیراتی سکیم دیکھ رہے ہیں۔ پاکستان کو ایک کروڑ گھروں کی قلت کا سامنا ہے۔ کراچی شہر کی ترقی کیلئے کام ہو رہا ہے۔ تین بڑے نالوں پر تجاوزات ہٹانے کا کام پیر سے شروع ہو گا۔ 

مزیدخبریں