چھت ٹپکنا ،سیلنگ گرنا ‘رن وے کریک میرے علم میں نہیں لایا گیا‘غلام سرور

 راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے)وفاقی وزیر شہری ہوابازی غلام سرور خان نے صحافیوں کے ایک گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیو اسلام آباد انٹر نیشنل ائرپورٹ کی شدید بارش کے دوران چھت ٹپکنے ،سیلنگ گرنے اور رن وے میں کریک آنے کے واقعات میرے علم میں نہیں لا ئے گئے ۔ معاملہ اعلیٰ ترین سطح پر زیر غور لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ نیو اسلام آباد ائرپورٹ کی تعمیر ، زمین ایکوائر کرنے سمیت جتنے معاملات دیکھے سب میں بے قاعدگیاں نظر آئیں2006 ء میں 36 ارب روپے کی لاگت سے نئے ائرپورٹ کی تعمیر تین سالہ مدت 2009 ء میں مکمل نہ ہونے سے اس پر لاگت 125 ارب روپے ہوجانے کے معاملات کی پہلے ہی نیب ، ایف آئی اے اور دیگر مجاز ادارے اپنی تفتیش کر رہے ہیں ائرپورٹ کے دو رن وے بنائے گئے جس کے بعد تیسرا رن وے13 ارب روپے کی لاگت سے بنانا شروع کیا گیا تو اس رن وے کا ایک سرا ائرپورٹ کیلئے بنائے گئے ذخیرہ آب میں جاپہنچا ائرپورٹ کی تعمیر میں ئرپورٹ جانے والی سڑک کیلئے راستہ تک نہ بنایا گیا بعد میں نجی ہائوسنگ سوسائٹیوں کی اراضی سے ائرپورٹ تک رسائی لی گئی جبکہ ضابطے کے تحت ائر پورٹ کے سات کلو امیٹر کے اطراف کوئی تعمیرات نہیں ہوسکتیں ۔ ائرپورٹ کی ایکوائر کردہ زمین کے اب تک معاملات کیسوں سمیت مختلف شکلوں میں چل رہے ہیں انٹر نیشنل ائرپورٹ بنایا گیا تو اس میں زیر زمین پانی کی موجودگی کا لیول چیک کرانے کیلئے کوئی سروے نہ کریا گیاائرپورٹ بنانے والوں نے اپنے طور پرطے کرلیا کہ وہ پانی فتح جنگ کے شاہ پور ڈیم سے لیں گے لیکن ائرپورٹ کا علاقہ زیادہ اونچائی پر ہونے کی وجہ سے شاہ پور ڈیم سے پانی لانے کا منصوبہ بھی دھرے کا دھرا رہ گیابعد ازاں دو چھوٹے ڈیم راما اور کسانہ بنانے کا فیصلہ کیا گیاائرپورٹ کے اس منصوبے پر ہونے والے جس کام کو بھی دیکھا جائے تو اس میں قومی خزانے کے ساتھ عجب عجب کھیل نظر آتا ہے وفاقی وزیر نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے اپوزیشن نے اپنے خلاف احتساب کے موجودہ عمل سے بچنے کیلئے جو تجاویز دیں وہ ان کی جانب سے سب بڑا این آر مانگا گیا لیکن جب معاملات وزیر اعظم عمران خان کے نوٹس میں آئے تو انہوں نے اپوزیشن کی تجاویز مکمل مسترد کردیں اپوزیشن نے تجویز دی کہ نیب کیس ایک ارب روپے سے اوپر بننا چاہئے اور جس علاقے کا کیس ہو وہیں چلایا جائے ایک اب سے کم اگر کرپشن ہو تو اپوزیشن نے اسے نیب کے پاس نہ بھیجنے کا کہا یہی این آر او ہے جو اپوزیشن چاہتی تھی ۔

ای پیپر دی نیشن