نواز شریف مفرور، واپسی کے لئے ہر قانونی اقدام ، نیب کو بھی کہیں گے: مشیر وزیراعظم

لاہور+اسلام آباد(نیوز رپورٹر+خصوصی نمائندہ)وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ حکومت کسی کو این آر او دے گی نہ کسی سے بلیک میل ہو گی‘ نواز شریف کی واپسی کیلئے ہر قانونی اقدام کریں گے اور نیب کو بھی کارروائی شروع کرنے کیلئے کہا جائے گا۔ اپوزیشن منی لانڈرنگ کے معاملے پر عوام کو گمراہ کر رہی ہے‘ منی لانڈرنگ پر کوئی نئی عدالت نہیں بنائی جارہی بلکہ منی لانڈرنگ قوانین کا ترمیمی بل حکومت پیش کرنے جارہی ہے جس پر اپوزیشن تعاون نہیں کر رہی‘ نواز شریف آئندہ 700 سال تک بھی سیاست میں نہیں آسکتے کیونکہ وہ تاحیات نااہل ہیں‘ مریم نواز کی نیب میں پیشی کے موقع پر لیگی کارکن اپنی گاڑیوں میں پتھر لیکر آئے جسے میڈیا نے دکھایا‘ اسحاق ڈار‘ علی عمران‘ سلمان شہباز سمیت تمام جلد پاکستان واپس آئیں گے‘ جب بھی اداروں نے طلب کیا تو جہانگیر ترین بھی پاکستان میں ہونگے‘ وزیر اعلیٰ پنجاب مجرم ہیں نہ ملزم، نیب نے جب بھی بلایا وہ پیش ہونگے‘ نواز شریف لندن کی سڑکوں پر جبکہ ان کی صاحبزادی ٹوئٹر پر متحرک ہیں‘ نواز شریف کی وطن واپسی کیلئے برطانوی حکومت کو مراسلہ لکھ دیا ہے‘ وہ ہفتہ کے روز ایوان وزیر اعلیٰ 90‘ شاہراہ قائد اعظم میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے‘ معاون خصوصی شہباز گل اور صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان بھی ان کے ہمراہ تھے‘ شہزاد اکبر نے کہا کہ 29 اکتوبر 2019ء کو نواز شریف کو میڈیکل گراؤنڈ پر ضمانت پر رہا کیا تاکہ وہ لندن علاج کرا کر 8 ہفتوں میں واپس آجائیں‘ 16 نومبر 2019ء کو لاہور ہائیکورٹ میں شہباز شریف نے گارنٹی دی کہ نواز شریف علاج کرا کر واپس آئیں گے اور 4 ہفتوں بعد ان کے علاج کی تفصیل بھی عدالت اور حکومت کو جمع کروا دی جائیگی، 23 دسمبر 2019ء کو جب پنجاب حکومت کو ضمانت میں توسیع کی درخواست دی تو اس پر میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا جس میں نواز شریف کے ڈاکٹر بھی شامل تھے‘ میڈیکل بورڈ نے پنجاب حکومت کو بتایا کہ انہیں مکمل معلومات فراہم نہیں کی گئیں جس کی بنائ￿ پر ضمانت میں توسیع نہ کی جائے جس پر 27 فروری 2020ء کو پنجاب حکومت کی طرف سے حکم دیا گیا کہ ضمانت میں توسیع کی درخواست کو مسترد کیا جاتا ہے اور آپ ایک سزا یافتہ مجرم ہیں لہٰذا اپنے آپ کو حکومت کے حوالے کر یں‘ انہوں نے بتایا کہ 2 مارچ 2020ء کو برطانوی حکومت کو نواز شریف کی واپسی کے حوالہ سے ایک مراسلہ بھی لکھا جاچکا ہے جس میں عدالت کا فیصلہ بھی ساتھ منسلک ہے کہ نواز شریف اس وقت مفرور ہیں‘ انہوں نے بتایا کہ سزا یافتہ مجرم جسے 2 کیسوں میں سزا ہوئی، اس وقت لندن کی سڑکوں پر گھوم پھررہا ہے جو کہ انصاف کے ساتھ مذاق ہے اور حکومت انہیں واپس بلانے کیلئے تمام قانونی طریقے اختیار کریگی‘ شہزاد اکبر نے بتایا کہ جب تحریک انصاف برسر اقتدار آئی تو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) نے پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھا تھا جسے بلیک لسٹ کی طرف لے جایا جارہا تھا اگر یہ ہو جاتا تو پاکستان مالیاتی طور پر پوری دنیا سے کٹ جاتا‘ ہماری حکومت نے بڑی ذمہ داری سے اس کو لیا اور بہتری کی کوشش کی‘ ایف اے ٹی ایف نے بتایا کہ پاکستان میں منی لانڈرنگ کو روکنے کا بہتر نظام نہیں ہے جس کی بناء پر کارروائی کی گئی ہے‘ انہوں نے کہا کہ جب حکمران خاندان کے فرد منی لانڈرنگ میں ملوث ہوںاور فالودے والوں کے نام پر کروڑوں روپے کے اکاؤنٹ کھل رہے ہوں تو اس وقت ملک کی کیا صورتحال ہو گی‘ انہوں نے کہا کہ نام نہاد خادم اعلیٰ پر بھی منی لانڈرنگ کے کیس تھے ‘ شہزاد اکبر نے بتایا کہ منی لانڈرنگ تمام جرائم کی ماں ہے جسے کسی بھی نظام میں برداشت نہیں کیا جاسکتا اور تحریک انصاف کی حکومت بھی منی لانڈرنگ کیخلاف پوری دنیا کی طرح برسر پیکار ہے‘ انہوں نے کہا کہ ہم نے دنیا کو دکھانا ہے کہ ہم منی لانڈرنگ کو سیریس لیکر اس کے خاتمے پر کام کر رہے ہیں جبکہ اپوزیشن اس کو سنجیدہ نہیں لے رہی اور اب ہم جو قانون سازی کرنے جارہے ہیں اپوزیشن اس میں تعاون نہیں کر رہی‘ انہوں نے کہا کہ حکومت نہ تو کسی کے ہاتھوں بلیک میل ہو گی اور نہ ہی کسی کو این آر او دیا جائیگا اور یہ قانون ہر صورت پاس ہو گا‘ خواہ اپوزیشن اس میں شامل نہ ہو‘ معاون خصوصی برائے سیاسی رابطہ شہباز گل نے بتایا کہ نواز شریف میڈیکل ٹیسٹوں میں جعلسازی کرکے باہر گئے ہیں‘ انہوں نے EDTA میں بنیادی طور پر سیمپل دیتے وقت فراڈ کیا اور پلیٹ لیٹس کم ظاہر کرکے ہمدردیاں سمیٹیں‘ جدہ جاتے وقت عوام سے فراڈ کیا اور لندن جاتے وقت ڈاکٹروں سے فراڈ کر گئے‘ صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ اپنی ذات کی خاطر روڑے اٹکائے جارہے ہیں جبکہ ہمیں ملک کی خاطر ایف اے ٹی ایف سے تعاون کرنا چاہئے‘ انہوں نے کہا کہ نواز شریف خود تو لندن بھاگ گئے اور اپوزیشن رہنماؤں کو مشورے دے رہے ہیں کہ نیب میں پیش نہ ہوں اور جیل بھرو تحریک چلائیں‘ بیگم صفدر نے بلٹ پروف گاڑی کا ڈرامہ رچا کر لوگوں کو بیوقوف بنانے کی کوشش کی‘ ایک سوال کے جواب میں شہزاد اکبر نے بتایا کہ برطانیہ کا پاکستان کے ساتھ مجرموں کی حوالگی کا قانون موجود ہے تاہم کوئی مجرم دوائی لینے جائے اور واپس نہ آئے ایسا قانون ابھی نہیں بنا‘ نواز شریف لندن کی سڑکوں پر جبکہ ان کی صاحبزادی ٹوئٹر پر متحرک ہیں‘ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ حکومت نے اداروں کو آزادی دی ہوئی ہے اور ادارے اپنا کام کر رہے ہیں‘ اسحاق ڈار‘ علی عمران اور سلمان شہباز سمیت تمام جلد پاکستان واپس آئیں گے جب بھی اداروں نے طلب کیا تو جہانگیر ترین بھی پاکستان ہوں گے‘ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب ملزم ہیں اور نہ ہی مجرم جب بھی ان کو نیب نے طلب کیا وہ پیش ہونگے اور اب بھی وہ پورا تعاون کر رہے ہیں۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ یہ دوہرا معیار نہیں کہ ایک مجرم لندن کی سڑکوں پر گھوم رہا ہے انہیں لندن میں ایک ٹیکہ بھی نہیں لگا یہ مذاق برداشت نہیں کرینگے۔ ان کی ضمانت ختم ہو چکی حکومت نے درخواست مسترد کر دی اب ان کا سٹیٹس مفرور مجرم کا ہے جیسے کوئی مجرم جیل توڑکرفرار ہو چکا ہو۔ شہبازشریف نواز شریف کے ضمانتی تھے واپس لانا ان کی بھی ذمہ داری ہے ان سے بھی بات کی جائے گی انہوں نے کہا کہ اپوزیشن این آر او پلس پلس چاہتی ہے لیکن اس کا این  بھی نہیں ملے گا نواز شریف کو چاہئے کہ واپس کر اپنی سزا پوری کرنی چاہئے، یہ  سب کچھ نظام انصاف کیلئے کر رہے ہیں  پاکستان میں دوہرا معیار نہیں چل سکتا کہ باقی سزا یافتہ مجرموں کی پیروی پر رہائی بھی نہ ملے پیروی پر رہائی بھی محدود مدت کیلئے ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ نواز شریف واپسی کیلئے ہر قانونی راستہ اپنائیں گے نیب حوالگی کیلئے درخواست دائر کرے۔شہباز گل نے مزید کہا کہ نواز شریف  لندن میںپکنک منا رہے ہیں۔مزید برآں وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ تمام ترسازشوں کے باوجود بزدار حکومت عوام کی خدمت میں پیش پیش رہی ہے۔یہ بات وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو ان 2 سالوں میں شاندار کارکردگی دکھانے پر مبارک باد اور خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔فیاض الحسن چوہان کا یہ بھی کہنا کہ کرونا وائرس کی وباکیخلاف جنگ اور جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کا قیام بڑے کارنامے ہیں۔ فیاض چوہان نے کہا کہ ممبر اپوزیشن کو ملکی مفاد میں ایف اے ٹی ایف بل پاس کرانا چاہئے انہیں ملکی مفاد سے زیادہ لوٹ مار عزیز ہے ۔ دریں اثناء قومی احتساب بیورو نے نواز شریف اور سلمان شہباز کو پاکستان لانے کا فیصلہ کر لیا سابق وزیراعظم توشہ خانہ ریفرنس میں اشتہاری قرار دلوانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے نیب ذرائع کے مطابق العزیزیہ ریفرنس میں سزا پر عملدرآمد کیلئے بھی عدالت سے رجوع کیا جائیگا نواز شریف کی طلبی کیلئے دفتر خارجہ کے ذریعے برطانیہ سے رابطے کابھی فیصلہ کیا گیا ہے نیب کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کو بھی نواز شریف کے مفرور ہونے سے آگاہ کرنے کا فیصلہ ہوا ہے نیب حکام  کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت ختم ہو چکی ہے وہ مفرور ملزم و مجرم ہیں نیب نے سابق وزیراعظم کو توشہ خانہ ریفرنس میں اشتہاری قرار دلوانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق العزیزیہ ریفرنس میں سزا پر عملدرآمد کیلئے بھی عدالت سے رجوع کیا جائیگا نواز شریف کی طلبی کیلئے دفتر خارجہ کے ذریعے برطانیہ سے رابطے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے نیب کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کو بھی نواز شریف کے مفرور ہونے سے آگاہ کرنے کافیصلہ  ہوا ہے۔
لاہور(نیوز رپورٹر) رہنما مسلم لیگ ن احسن اقبال نے  لاہور میں نیوزکانفرنس سے خطاب  میں کہا کہ اگر ان کے ساتھ  دھوکہ ہوا تو وزیراعظم استعفیٰ دیدیں یہ لوگوں کی بیماری پر بھی سیاست کرتے ہیں بیگم کلثوم نواز کی بیماری کے دوران بھی سیاست کی گئی انہوں نے ہمیشہ جھوٹ اور نفرت کی سیاست کی پنجاب حکومت نے نواز شریف کو علاج کی اجازت دی نواز شریف صحتیاب ہوکر واپس آئیں گے حکومت کو تکلیف یہ ہے کہ ان کی کارکردگی صفر ہے شہزاد اکبر بتائیں وزیراعظم کس قانون کے تحت این آر او  دے سکتے ہیں حکومت سے این آر او کس نے مانگا ہے؟ ایف اے ٹی ایف قانون سازی پر اپوزیشن نے ذمہ دارانہ کردار ادا کیا شاہ محمود قریشی نے شہباز شریف کو خط لکھ کر ذمہ دارانہ کردار کو سراہا ۔ ادھر مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہناہے کہ چینی اورآٹا چوروں کوعمران خان نے چارٹرجہازمیں بٹھا کراین آراودے کرفرارکرایا، چینی110روپے میں مل رہی ہے، روزاجلاس بلا کرکہتے ہیں نوازشریف کوواپس بلارہے ہیں، اگرنوازشریف،شہبازشریف نے منی لانڈرنگ کی توعدالت میں ثبوت کیوں نہیں دیتے۔ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف قانونی طریقے سے پنجاب حکومت کی اجازت سے گئے،ناکامی،کرپشن سے نظرہٹانے کے لیے نوازشریف کا نام استعمال کرتے ہیں،جوقانون ملک کی ترقی کے خلاف ہوگا ڈٹ کرآوازاٹھائیں گے۔ لیگی ترجمان کا کہنا تھا کہ اگررپورٹس پرشبہ ہے تومیڈیکل بورڈ،وزیروں کوجیلوں میں ڈالیں۔ عثمان بزدار، ڈاکٹریاسمین راشد کوعبرت کا نشان بنائیں۔ ہم سے سوال پوچھنے کے بجائے اپنے لوگوں سے پوچھیں، ہم سے سوال نہ پوچھیں نہ ہم جواب دیں گے۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ روز ڈگڈگی بجانے کے بجائے عوام کوروزگاردیں، پچھلے ماہ نوازشریف کی رپورٹس جمع کرائی گئی، خارجہ پالیسی،اکانومی سمیت سوچی سمجھی سازش کے تحت تباہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہماری قیادت کوشش کررہی ہے اے پی سی صرف گفتگوکرکے ختم نہ ہو، اے پی سی کی جلد تاریخ کا اعلان کردیا جائے گا، سلیکٹڈ وزیراعظم کوگھربھیجنے کا اعلان کردیا جائے گا۔لیگی ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت نے سی پیک کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی، کیوں ملک کے خلاف سازش کررہے ہیں۔ 23فارن فنڈنگ کیس کا جواب نہیں دیا گیا، چیلنج کرتی ہوں بتائیں کس نے این آراومانگا، اگردم ہیں توعدالتوں میں ثبوت پیش کریں۔ ہمیں مت بتائیں فیٹف قانون سازی پرکیا کرنا ہے،انہوں نے کہا کہ مشیر داخلہ شہزاداکبرتقریریں کرنے سے پہلے وزیرخارجہ سے مشورہ کریں، شاہ محمود قریشی نے فیٹف قانون سازی میں شہبازشریف کوذمہ داری کا مظاہرہ کرنے پرخط لکھا۔ فیٹف میں ایسا قانون لانا چاہتے ہیں جس سے سیاسی مخالفین کونشانہ بنانا چاہتے ہیں۔ جوقانون ملک کی ترقی کے خلاف ہوگا ڈٹ کرآوازاٹھائیں گے۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ چینی،آٹا چوروں کوعمران نے چارٹرجہازمیں بٹھا کراین آراودے کرفرارکروایا۔ جھوٹ بولنا بند کریں، نوازشریف کی صحت پرسیاست کرتے ہیں،اگرنوازشریف،شہبازشریف نے منی لانڈرنگ کی توعدالت میں ثبوت کیوں نہیں دیتے۔ عدالت میں کہتے ہیں کرپشن کا کوئی ثوبت نہیں‘ عوام کو بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا‘ ایف اے ٹی قانون  کے حوالے سے سب سے بڑی رکاؤٹ حکومت خود ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...