کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ اور وفاقی حکومت کی قائم کردہ 6 رکنی رابطہ کمیٹی کا اجلا س کراچی میں ہوا جس میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، وفاقی وزرا اسد عمر، علی زیدی، امین الحق صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی، وزیر بلدیات ناصر شاہ اورچیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات بھی شریک ہوئے،صوبائی وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ کے مطابق اسلام آباد سے وڈیو لنک پر چیئرمین این ڈی ایم اے اور سیکریٹری پلاننگ نے بھی شرکت کی ۔اجلاس میں کراچی کے نالوں کی صفائی پر بات چیت ہوئی،اور صفائی کیلئے تجاوزرات ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں کراچی میں بارشوں سے پیدا صورت حال اور نالوں کی صفائی کے علاوہ دیگر حل پر بات کی گئی۔اجلاس کے بعد بات چیت کرتے ہوئے وزیر بلدیات سندھ کا کہنا تھا کہ ا یسی تجاوزات جہاں پر رہائش نہیں ہے ان کو پیر سے ہٹایا جائے گا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایسی جگہ جہاں لوگ رہائش پذیر ہیں انکی متبادل رہائش کا بندوبست کیا جائے گا۔سندھ کوآرڈی نیشن کمیٹی کے اجلاس میں مستقبل میں نالوں کی صفائی کے علاوہ دیگر حل پر بھی بات کی گئی اور وفاقی اور صوبائی وزرا نے کراچی سے متعلق مختلف تجاویز پر گفتگو کی۔اجلاس میں سندھ حکومت نے انڈس انٹر ہائی وے کے جامشورو سیھون سیکشن پر کام کی سست رفتاری کی نشاندہی کی،اس سیکشن کی تعمیر کیلئے سندھ حکومت 7 ارب روپے وفاق کو دے چکی ہے۔ ناصر شاہ کے مطابق اس سیکشن پر کام تیز کرنے کا فیصلہ ہوا،کے بی فیڈر کی لائننگ کا مسئلہ بھی اجلاس میں زیر غور آیا، وکے بی فیڈر کی لائننگ سے پانی کا رساوٗرک سکتا ہے جس سے پانی مزید بچایا جاسکتا ہے۔خیال رہے کہ کراچی کے مسئلے حل کر نے کے لیے وفاقی حکومت اور سندھ حکومت نے 6 رکنی کوآرڈینیشن کمیٹی قائم کی ہے یہ کمیٹی سندھ خصوصا کراچی میں وفاقی حکومت کے پروجیکٹس سے متعلق رابطہ رکھے گی۔