کابل، واشنگٹن (اے پی پی، نوائے وقت رپورٹ، آئی این پی، این این آئی) کابل کے ہوائی اڈے میں زبردستی داخل ہونے، بھگدڑ، پیاس سے افراتفری پھیلنے کے نتیجے میں 10 افغان شہری ہلاک ہو گئے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزارت دفاع کے ترجمان نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ان دنوں ہزاروں افراد ملک چھوڑ کر دوسرے ممالک میں جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ برطانیہ نے پاکستان، ترکی میں عارضی مراکز بنانے پر غور شروع کردیا۔ کابل میں افغان طالبان کمانڈر نے ایئرپورٹ پر ملک سے انخلاء کرنے کی کوشش کرنے والے افغانوں کو ملک میں رہنے کی تلقین کی ہے۔ طالبان کمانڈر نے کہا کہ افغانستان سب کا ہے۔ شہری اپنا ملک چھوڑ کر کہیں نہ جائیں۔ بلاوجہ ملک چھوڑنا دانشمندی اور غیرت نہیں۔امریکی سفارتخانے نے سکیورٹی خدشات پر امریکی شہریوں کو کابل ایئر پورٹ جانے سے روک دیا ہے،عینی شاہدین کے مطابق گیٹوں پو قطاریں لگی ہوئی ہیں۔نیٹو حکام نے کہا کابل ایئر پورٹ پر صورتحال بہت افسوسناک،کوشش ہے غیر ملکیوں کا انخلا جلد یقینی بنایا جائے،7روز میں ایئر پورٹ کے اندر اور اردگرد20اموات ہو چکی ہیں۔