سکھر (نوائے وقت رپورٹ)وزیر اعلیٰ سندھ ،مراد علی شاہ نے کہاہے کہ مشکل وقت ضرور ہے لیکن عوام کو ریلیف دینگے۔سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ اس وقت مشکل وقت سے گزر رہا ہے، سندھ میں اس سال ریکارڈ بارشیں ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت لوگوں کو ریلیف دینے میں مصروف ہے، کوشش کررہے ہیں کہ بارش اور سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد کریں، ریلیف کے کام میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ ہر ضلع کا جائزہ لے رہے ہیں نقصانات کا تخمینہ بھی لگارہے ہیں، دریائے سندھ سے اونچے درجے کا سیلابی ریلہ گزرے گا،گڈو بیراج میں اونچے درجے کا سیلابی ریلہ داخل ہوجائے گا۔مراد علی شاہ نے کہاکہ آئندہ24گھنٹوں کے اندر سکھر بیراج تک اونچے درجے کا سیلابی ریلہ پہنچ جائے گا، جو ابھی تک اعداد و شمار ہیں اس کے حساب سے 6 لاکھ کیوسک پانی آئے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ گڈو بیراج سے سکھر بیراج تک حفاظتی بندوں کی نگرانی سخت کی گئی ہے، انشااللہ یہ سیلابی ریلہ خیر و عافیت سے گزر جائے گا، مشکل وقت ضرور ہے لیکن انشااللہ عوام کو ریلیف دیں گے۔بارشوں اور سیلاب نے سندھ صوبے میں تباہی مچادی، سندھ حکومت نے صوبے کے 22 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔دریں اثناءسندھ حکومت نے بارش سے متاثر ہونے والے 9 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا ، وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کے اضلاع دوروں کے بعد صوبے کے 22 اضلاع کا آفت زدہ قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔نوٹیفکیشن کے مطابق لاڑکانہ، ٹنڈو الہیار، حیدرآباد، بدین، ٹھٹھہ، سکھر، خیرپور، جامشورو، شہید بینظیر آباد مکمل طور آفت زدہ قرار دے دیئے گئے ہیں۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سجاول، ٹنڈو محمد خان، مٹیاری، میرپور خاص ، عمر کوٹ، نوشہرو فیروز ، کشمور، قمبر شہداد کوٹ بھی مکمل آفت زدہ قرار دے دیئے گئے ہیں۔نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ کراچی ڈویژن کے ملیر ضلع کے دو یوسیز دیہہ کنڈ جھنگ اور یوسی گڈاپ بھی آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ