اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ نے ایکسائیز ڈپارٹمنٹ کی جانب سے بغیر تصدیق شدہ گاڑی ٹرانسفر کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران تفتیشی آفیسر کی جانب سے عدالتی سوالات کے جوابات نہ دے سکنے پر ڈی جی اینٹی کرپشن کو طلب کر لیا ہے ۔کیس کی سماعت جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت وکیل ملزم خواجہ وسیم نے عدالت کے رو برو موقف اپنایا کہ میرے موکل نے اوپن لیٹر پر تیسرے فریق سے گاڑی خریدی، ہم نے گاڑی خرید کر آگے فروخت کردی۔تفتیشی افسر ملک منصور نے عدالت کو بتایا کہ معاملے میں ایکسائیز افسران کے ملوث ہونے کی وجہ سے اینٹی کرپشن کو معاملہ بھیجا گیا،جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ایک موقع پر تفتیشی افسر سے پوچھا کہ آپ ہر بات کا جواب پوچھ کر کیوں دے رہے ہیں اپ کے ساتھ یہ دو اہلکارکون ہیں ۔جس پر تفتیشی افسر انسپکٹر ملک منصور نے بتایا کہ یہ دونوں اہلکار میرے ریڈر ہیں ۔جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ پوری فوج ساتھ لے کر چلتے ہیں۔
،آپ بغیر فائل پڑھے عدالت کیوں آگئے ہیں۔ بعد ازاں عدالت نےڈی جی اینٹی کرپشن کو طلب کرتے ہوئے معاملہ کی سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دی ہے ۔
طلب