چیئرمین سینیٹ کو تحفہ میں دیئے گئے  فن پارہ کو پارلیمنٹ ہاو¿س کے گیٹ نمبر ون کی زینت بنا دیا گیا


 اسلام آباد(خبر نگار) چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو تحفہ میں دیئے گئے فن پارہ کو پارلیمنٹ ہاو¿س کے گیٹ نمبر ون کی زینت بنا دیا گیافن پارہ میں کلمہ طیبہ کو دائرے کی شکل میں خط کوفی میں لکھا گیا اور پھر اس فن پارے کی شکل میں تخلیق کیا گیا۔ کلمہ طیبہ اس فن پارے میں چار مرتبہ تحریر کیا گیا ہے۔ اس فن پارے میں لائن اندر سے باہر کی جانب شعاعوں کی مانندہیں اور اس فن پارے کا گول ہونا ہماری زمین کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ فن پارہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اللہ اور اللہ کے رسول حضرت محمد ﷺ کا پیغام (اسلام)پوری دنیا میں پھیل چکا ہے اور مزید پھیل رہا ہے۔
 عمران خان توشہ خانہ تحائف کی تفصیلات گوشواروں میں بھی ظاہر کرتے،محسن شاہنواز رانجھا
اسلام آباد(خبر نگار)مسلم لیگ (ن)کے رہنما محسن شاہنواز رانجھا نے کہا ہے کہ جو کہتے ہیں کہ عمران خان نے چیئرمین نیب پر دباﺅ ڈال کر اپنے خلاف تحقیقات رکوائیں، آئین اور قانون کی بات کرنے والاخوداس کی پرواہ نہیں کرتا،توشہ خانہ کیس پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی میں بھی لے کرجائیں گے پیر کو الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے جو تحائف لئے،انہیں چاہیے تھا کہ ان کی تفصیلات اپنے گوشواروں میں بھی ظاہر کرتے۔ یہ تحائف گوشواروں میں ظاہر نہیں کئے گئے بلکہ انہیں چھپانے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان عوام کو خلفاراشدین کی مثالیں دیتے رہے لیکن خود چوری کرتے رہے انہوں نے کروڑوں روپے کی اشیا توشہ خانہ سے حاصل کیں اور ظاہر نہیں کیں۔ وہ ہر معاملے کو اسلامی ٹچ دینے کی کوشش کرتے ہیں، کبھی وہ آئین کی بالادستی کی بات کرتے ہیں لیکن یہ چیزیں ان کے قریب سے بھی نہیں گذرتیں۔ ا نہوں نے کہاکہ ریاست مدینہ کے دعویدار نے توشہ خانہ سے 35 ہزار روپے میں آئی فون حاصل کیا ۔
ایس ای سی پی کا رئیل اسٹیٹ انوسٹمنٹ ٹرسٹ کے ریگولیٹری فریم ورک کا تفصیلی جائزہ 
اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے رئیل اسٹیٹ انوسٹمنٹ ٹرسٹ کے ریگولیٹری فریم ورک کا تفصیلی جائزہ پیش کرتے ہوئے، اہم ترامیم تجویز کیں ہیں۔نئے ریگولیٹری فریم ورک کا کانسپٹ پیپر ، رائے عامہ کے لئے ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر فراہم کر دیا گیا ہے۔یہ کانسیپٹ پیپر رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ انڈسٹری کا جا ئزہ پیش کرتا ہے اور اس کے ریگولیٹری فریم ورک میں مجوزہ ترمیم کا احاطہ کرتا ہے۔مجوزہ ریگولیٹری ترامیم کا مقصد نئی رئیل اسٹیٹ انوسٹمنٹ مصنوعات متعارف کرانا، رئیل اسٹیٹ انوسٹمنٹ ٹرسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کے لیے مختلف اسکیمیں شروع کرنے میں آسانی پیدا کرنا، اور رپورٹنگ پر مبنی نظام کی طرف منتقل ہونا ہے۔رئیل اسٹیٹ انوسٹمنٹ ٹرسٹ کا ڈھانچہ پاکستان کی مارکیٹ کے لیے نیا ہے لیکن پچھلے دو سالوں میں، پاکستان میں دس (10) نئی ریٹس اسکیمیں شروع کی گئی ہیں جو کہ مزید ترقی کے مواقع کو ظاہر کرتی ہیں۔ سماجی اور اقتصادی فوائد کے حامل قومی سٹریٹیجک منصوبوں کوبھی ریٹس کے ذریعے فنانس کیا جا سکتا ہے ۔
ایس ای سی پی

ای پیپر دی نیشن