اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے تحریک انصاف کے ممبران قومی اسمبلی کے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کے خلاف کیس میں 9 نشستوں پر الیکشن رکوانے کی متفرق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں اس پر آرڈر جاری کروں گا۔ عدالت نے کہاکہ تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ انکے تمام استعفے پہلے ہی منظور ہو چکے ہیں، ہم نے آپ سے پوچھا تھا کہ بتا دیں استعفے منظور ہوئے تھے یا نہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی کے وکیل نے استدعا کی کہ ہم پیراوائز کمنٹ جمع کرانا چاہتے ہیں، اپنے پیراوائز کمنٹس میں عدالت کو بتائیں گے کہ اس وقت صورتحال کیا تھی جب یہ سب ہوا، اگر سپیکر ممبران سے تصدیق کر لیں تو اس میں غلط کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ انکا کہنا ہے کہ پہلے قائم مقام سپیکر نے استعفے منظور کر لیے تھے، ایک قائم مقام سپیکر نے آرڈر کیا تو اس میں کیا مسلہ ہے؟۔ عرفان قادر ایڈووکیٹ نے کہاکہ یہ اتنا سیدھا نہیں ہے جتنا آپ کو بتایا جا رہا ہے۔ عدالت نے کہا کہ جو بھی ہو حلقے کو انکی نمائندگی کے بغیر نہیں رہنا چاہیے۔ عرفان قادر ایڈووکیٹ نے کہا کہ انکو دیکھیں کہ ایک شخص 9 نشستوں پر اکیلا الیکشن لڑ رہا ہے، یہ بار بار عدالت کو سیاسی معاملات میں گھسیٹ رہے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ اسکی تو آئین اجازت دیتا ہے، کوئی بھی جماعت جیتے عوام کو فیصلہ کرنے دیں۔ فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہاکہ ہم کل کراچی میں بھی جیت گئے ہیں، یہ ہم سے ڈر رہے ہیں، 9 الیکشن یا تو 123 کے ساتھ ہوں یا عدالت 123 کا آرڈر کر دے۔