اسلامی ممالک نوجوانوں کو عصری تبدیلیوں سے بھی متعارف کرائیں،سفیر انڈونیشیا


اسلام آباد(نا مہ نگار)جمہوریہ انڈونیشیا کے سفیر آدم ملاورمان توگیو نے اسلامی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ نوجوانوں کو اسلامی اقدار سے روشناسی کے ساتھ ساتھ عصری تبدیلیوں سے بھی متعارف کرائیں اور انہیں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی ترغیب بھی دیں۔وہ یہاں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے فیصل مسجد کیمپس میں منعقدہ انڈونیشیا اور پاکستان میں مدارس اور ان کے کردار کے دورس نتائج میں تعلیمی اداروں کی اہمیت کے موضوع پر مباحثے سے خطاب کر رہے تھے۔اس مباحثے کا اہتمام اقبال انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ (آئی آر ڈی) اور سفارت خانہ جمہوریہ انڈونیشیا نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ انڈونیشیا کے سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک کے مختلف مکاتب فکر کے علما کے درمیان ہونے والی یہ بات چیت باہمی تعاون کی نئی راہیں کھولے گی۔ انہوں نے مسلم دنیا کے لیے اسلامی یونیورسٹی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ یونیورسٹی انڈونیشیا میں طلباءکی ایک بڑی تعداد کے لیے کشش کا ایک ذریعہ ہے۔ انہوں نے اسلامی اقتصادی نظام کے احیاءکی اہمیت پر بھی زور دیا اور یونیورسٹیوں پر زور دیا کہ وہ تھنک ٹینکس قائم کریں اور اس اسلامی میراث کے احیاءکے لیے مشترکہ کوششیں شروع کریں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ریکٹر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر معصوم یاسین زئی نے انڈونیشیا کی حکومت کے طرز عمل کو سراہتے ہوے کہا کہ وہ ریاستی سطح پر مدرسہ کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ اسلامی ممالک کو اپنے دینی مدارس میں تنقیدی سوچ کا عنصر شامل کرنا چاہیے۔

ای پیپر دی نیشن