کراچی (نیوز رپورٹر )عافیہ موومنٹ کی چیئر پرسن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ میں اپنی والدہ کے چہلم کے موقع پر تجدید عہد کرتی ہوں کہ عافیہ کی وطن واپسی کے ساتھ اس پاکستان کیلئے بھی جدوجہد جاری رکھوں گی جس کا خواب میرے والد ڈاکٹر صالح صدیقی اور والدہ عصمت صدیقی نے دیکھا تھا اور جس کیلئے میری نانی نے جن کا تعلق ایک نواب فیملی سے تھا، اپنا سارا زیور تحریک پاکستان کو جاری رکھنے
کیلئے قائداعظم کی خدمت میں پیش کر دیا تھا کہ اب اس پاکستان میں کسی بیٹی کی ناموس کی توہین نہیں کی جائے گی۔وہ گلشن اقبال میں واقع اپنی رہائش گاہ پر اپنی والدہ عصمت صدیقی کے ایصال ثواب کیلئے منعقعدہ تقریب چہلم کے شرکاءسے خطاب کررہی تھیں۔ جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات ، مذہبی و سیاسی جماعتوں کے کارکنوں، عافیہ موومنٹ کے رضاکاروں اور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔اس موقع پر قرآن خوانی، نعت خوانی، ایصال ثواب کے ساتھ افواج پاکستان کے شہدائ، ملک بھر کے سیلاب زدگان، ڈاکٹر عافیہ سمیت تمام بے گناہ قیدیوں کی رہائی اور لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے خصوصی دعاﺅں کا اہتما م کیا گیا۔عافیہ موومنٹ کے رضاکار امام حسین ہمدم اورحافظ مزمل نور نے بارگاہ رسالت میں ہدیہ نعت پیش کی۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی نے کہا کہ عصمت صدیقی ایک عظیم خاتون تھیں۔ پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا کہ میں نے کبھی ڈاکٹر عافیہ کی والدہ کی زبان سے حکمرانوں کیلئے بددعا کے الفاظ نہیں سنے ۔ اپنی زندگی کے آخری ایام میں ڈاکٹر فوزیہ سے یہ کہنا کہ دبئی جاﺅ اور جنرل پرویز مشرف کو معاف کر آﺅ ان کی عظمت کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس موقع پر مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماﺅں و کارکنان نے عصمت صدیقی کی شخصیت کے بارے میں اپنے تاثرات پر مبنی ویڈیوز بھی ریکارڈ کرائیں جس میں سابقہ و موجودہ حکمرانوں کے کردار پر افسوس اور شرم کا اظہار بھی کیا گیا۔
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی