سجاول (نامہ نگار ) سجاول میں نکاسی آب کا نظام ناکارہ ہونے سے سیوریج کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا ہے، وارڈ نمبر 8، 9 اور 10 کے مکین شدید مشکلات کا شکار ہوچکے ہیں۔ انتظامیہ و متعلقہ ادارے خواب خرگوش کی نیند میں ڈوبے ہوئے ہیں، شہریوں وزیر اعلیٰ سندھ اور ڈی سی سجاول سے اپیل کی ہے کہ وہ ہر سال ہونے والی بارشوں میں انہیں ڈوبنے سے بچنے کے لیے مستقل اقدامات کریں۔ سجاول میں انتظامیہ کی ناقص منصوبہ بندی اور سیوریج سسٹم کی ناکامی اور مین سیوریج لائن پر تجاوزات کے باعث وارڈ 8، 9 اور 10 کے مکینوں کی زندگی عذاب بن گئی ہے۔ متذکرہ وارڈز کے شہری جو سارا سال بند گٹر نالوں کی وجہ سے شدید پریشانی کا شکار رہتے ہیں، بارش کے موسم میں تمام آمد و رفت کی سڑکیں پانی کی زد میں آنے کے بعد لوگ گھروں تک محدود ہو جاتے ہیں۔ اس حوالے سے گزشتہ روز سجاول کے سینئر ترین صحافی ھدایت اللہ کھٹی نے اپنے گھر میں کھڑے دو فٹ گندے پانی میں کھڑے ہو کر اپنے درد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چالیس سال سے مظلوم طبقے نمائندگی کر رہا ہوں۔لیکن آج مجھے بیماری کی حالت میں سیوریج کے پانی کی وجہ سے پریشانی کا سامنا ہے اور کوئی پرسان حال نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ضلع کے منتخب نمائندوں کا مکمل بائیکاٹ کرتا ہو جن کی وجہہ سے علاقہ مکینوں کو اس سنگین صورتحال سے گذرنا پرہاہے۔ وارڈ نمبر 9 کے مکینوں کا کہنا تھا کہ منتخب رکن قومی و صوبائی اسمبلی نمائندگان، ضلع انتظامیہ اور ٹاو¿ن کمیٹی انتظامیہ آنکھیں موند کر بیٹھے ہیں، انہوں نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ، وزیر اعلیٰ سندھ اور ڈی سی سجاول سے مطالبہ کیا کہ ہمارا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کیا جائے۔ اور گٹروں کے عذاب سے نجات دلائی جائے۔