رابطہ سڑکیں پانی میں بہہ گئیں‘ نشیبی علاقے تالاب کا منظر پیش کرنے لگے‘ مال مویشی بھی مرگئے‘ بھوک و افلاس کے ستائے افرادا مداد نہ ملنے پر افسردہ ‘ حکمرانوں کو بددعائیں

Aug 23, 2022


حیدرآباد/کنری/ میرپور ماتھیلو/ شہداد پور/ ٹنڈو آدم(نامہ نگاران   )حالیہ شدید بارشوں سے سندھ کا انفراسٹرکچر تباہ ہوگیا، رابطہ سڑکیں کئی کئی فٹ بارش کے پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق تعلقہ کنری میں حالیہ شدید بارشوں سے ہونیوالی والی تباہی کے آثار نمایاں ہونے شروع ہوگئے ہیں بارشوں کا پانی مسلسل کھڑا ہونے سے کنری سٹی اور دیہات کی تمام رابطہ سڑکیں بارش کے پانی میں بہہ گئی ہیں سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ کیوجہ سے پورا کنری سٹی کھنڈر کا منظر پیش کر رہا ہے جس کیوجہ سے لوگوں کو چلنے میں شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ تقریبا" ایک ماہ قبل محکمہ پرووینشل ہائی وے کی ریلوے پھاٹک سے بوسٹاں تک بننے والی نصف سے بھی کم سڑک ٹوٹ پھوٹ گئی ہے۔ ٹنڈوالہ یار سے نامہ نگار کے مطابق سندھ کے دیگراضلاع کی طرح ٹنڈوالہ یار میں بھی گزشتہ 3 روز سے مسلسل ہونے والی موسلادھار طوفانی بارشوں نے پورے ضلع میں تباہی مچادی ضلع بھر کے چھوٹے بڑے علاقے شاہراہیں بارش کے پانی میں ڈوب گئے کئی خاندان اپنے گھروں سے نقل مکانی کرکے محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے بارش کے پانی سے ڈوبے متعدد علاقوں کے مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بارش میں ڈوبے گھروں سے بارش کا پانی نکالا بارش کے متاثرہ لاکھوں افراد کی مدد کے لئے ضلعی و تعلقہ انتظامیہ اور وزیر اعلی سندھ کی جانب سے نامزد فوکل پرسن اور منتخب نمائندے بھی ان کی مدد کے لئے نہیں آئے جبکہ وزیر اعلی سندھ کی جانب سے نامزد کئے گئے فوکل پرسن صوبائی وزیر سید ضیاء عباس شاہ رضوی 4 سے 5 پولیس موبائل کے ساتھ فل پروٹوکول میں شہر کی مین شاہراہوں پر گھومنے کے بعد روانہ ہوگئے جس بارش کے متاثرہ افراد ٹنڈوالہ یار کی معزز عوام نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ عوام کی مدد کرنے نکلے تھے یا بارش کے بعد موسم کا انجوائے کرنے کے لئے نکلے تھے منتخب نمائندوں اور فوکل پرسن کے اس شاہی عمل سے عوام کو بے حد تکلیف ہوئی ہے۔ڈگری سے نامہ نگار کے مطابق ڈگری میں حالیہ شدید بارشوں کے بعد برساتی پانی کا نالہ سرفراز واہ اوور فلو ہوگیا۔ پانی شہری آبادی میں داخل ہونے سے کئی علاقے پانی کے زیر آب آگئے۔ برساتی پانی کا نالہ سرفراز واہ اور فلو ہو جانے کے باعث پانی تیزی سے شہر کے کئی علاقوں میں داخل ہوگیا۔ مسجد قبا میروں والی مسجد کے ساتھ ساتھ مرکزی امام بارگاہ باب العلم کے دونوں گیٹ بھی زیر آب آگئے ڈگری کا برساتی نالہ سرفراز واھ جو حالیہ شدید بارشوں کے بعد صفائی(کھاٹی)نہ ہونے کی وجہ سے بپھر گیا تھا.گذشتہ روز ڈگری کے ایم پی اے میر طارق علی خان تالپور نے بھی اسکا دورہ کرکے صورتحال کی سنگینی کا جائزہ لیا تھا.جبکہ ٹاو¿ن کمیٹی ڈگری کے متوقع چئیرمین ڈاکٹر میر ذوالفقار تالپور نے ٹاو¿ن کمیٹی کے ایڈمنسٹریٹر ممتاز چنا.فوکل پرسن علی حسن قائمخانی اور دیگر کے ہمراہ سرفراز واہ کی خراب صورتحال کا معائنہ کرنے بعد ٹاون کمیٹی کے ایڈمنسٹریٹر اور عملے کو خصوصی ہدایات جاری کی تھیں۔شہدادپور سے نامہ نگار کے مطابق شہدادپور میں موسلادھار بارش نشیبی علاقے زیر آب بارش کا پانی سڑکوں پر تالاب کی صورت اختیار کر گیا بلدیہ عملہ غائب شہریوں کو پریشانی کا سامنا۔تفصیلات کے مطابق شہدادپور میں بارشوں نے تباہی مچا دی ایک گھنٹہ کی موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے اسٹیشن روڈ۔میزبان بینک۔سندھ بینک۔نیشنل بینک کے سامنے 3فٹ پانی کھڑا ہونے سے کاروبار زندگی ٹھپ ہوکر رہ گیا جبکہ ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوئی جبکہ مدینہ مسجد قدیمی قبرستان ناگےشاہ نورانی مسجد سید محلہ  روڑ تالاب کی صورت اختیار کرگیا علاقہ کے مکینوں کہا کہ قدیمی قبرستان ناگےشاہ مدینہ مسجد روڑ پر مسلسل 10 روز علاوہ بارش کا پانی کھڑاہونے کے باعثِ قبریں زمین دوز ہوگئی روڑ پر گٹر لائن کا گندہ پانی کی وجہ سے تالاب بنا ہوا ہے جس کے باعث نمازِ جنازہ اور جنازہ تدفین کیلئے شدید مشکلات کاسامنا ہیں انتظامیہ فوٹو شیشن میں مصروف دیکھائی دیتی ہیں ۔میرپور ماتھیلو سے نامہ نگار کے مطابق میرپور ماتھیلو اور گرد و نواح کے علاقوں میں ساتویں روز بھی بارش کا سلسلہ جاری ہے، علاقے میں کئی کچے پکے مکانات منہدم ، سینکڑوں افراد بے گھر ہوگئے ، اکثر علاقوں میں بجلی کے ٹرانسفارمر جل جانے سے جل گئے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔میرواہ گورچانی سے نامہ نگار کے مطابق تعلقہ شجاع آباد کی متعدد یونین کونسلز برساتی پانی میں ڈوب گئی ہیں - ہزاروں ایکڑ پر کھڑی کپاس،مرچ، گنا ل اور کیلے کی تیار فصلیں تباہ، آبادکاروں اور ہاریوں کو کروڑوں روپے کا نقصان- مختلف دیہاتوں میں سینکڑوں کچے مکانات زمین بوس ہو گئے ۔ تفصیلات کے مطابق ضلع میرپورخاص کی تحصیل شجاع آباد کی سات یونین کونسلز اور ایک ٹاو¿ن کمیٹی میں حالیہ طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی ہے-تعلقہ شجاع آباد کے سینکڑوں دیہات زیر آب آ گئے ہیں- آبادکاروں و ہاریوں کی کروڑوں روپے کی تیار فصلیں کپاس،مرچ ،گنا،کیلا اور سبزیوں میں پانچ پانچ فٹ پانی جمع ہو گیا ہے اور فصلیں تباہ ہو گئی ہیں-علاقے میں زیادہ تر تباہی ایل بی او ڈی کے سیم نالوں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے ہوئی ہے سیم نالوں میں جگہ جگہ شگاف پڑے ہوئے ہیں یونین کونسل بادلشاہ کے گوٹھ جمعوں لباری جو کہ مین میرپورخاص روڑ پر واقع ہے میں سیم نالے کے پل میں صرف دو فٹ کا پائپ لگا ہوا ہے جس میں پانی کی نکاسی نہ ہونے کے برابر ہے جس کے باعث گوٹھ جموں لباری،گوٹھ بہرام خان آفریدی ،گوٹھ غلام محمد لغاری ،گوٹھ حاجی صغیر احمد ،گوٹھ ولی محمد جسکانی،گوٹھ لال دین بیگ،عیسی نگر سمیت دیگر سینکڑوں چھوٹے بڑے دیہات مکمل طور پر زیر آب آ گئے ہیں یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ان دیہاتوں کے اوپر والے بڑے با اثر زمینداروں جن کی ہزاروں ایکڑ زمین ہے انہوں نے اپنی فصلیں بچانے کے لیے پاور لفٹوں کے ذریعے پانی کی نکاسی کی ہے جس کی وجہ سے مزکورہ دیہات زیر آب آئے ہیں پانی کا بہاو¿ اتنا زیادہ ہے کہ مین میرپورخاص روڑ پر واقع گوٹھ جموں لباری ،گوٹھ لیموں خان لغاری ،قاضی صاحب اسٹاپ ،گوٹ چودھری غلام محمد آرائیں کے مقام پر یہ سیلابی ریلہ روڑ پار کر رہا ہے مختلف دیہاتوں کے مکینوں دلدار لباری،اللہ لوک گل،کرشن میگھواڑ،نرسنگ کولہی،مختیار لغاری،یو سی بادلشاہ کے وائیس چیئرمین عبدالغفور لغاری اور دیگر کا کہنا ہے کہ ایل بی او ڈی انتظامیہ کی غلط منصوبہ بندی کے باعث ہمارے گاو¿ں ہر سال ڈوبتے ہیں ۔ ٹاو¿ن کمیٹی میرواہ گورچانی کے منتخب نمائندے انجینئر چوہدری احسان الحق آرائیں ،ایڈوکیٹ ہیرا لال میگھواڑ ،چودھری منیر احمد آرائیں ،رانا سلامت علی راجپوت ،رانا سلیم اختر ،یونین کونسل بادلشاہ کے چیئرمین میر محبوب علی ٹالپر اور یونین کونسل کھمبڑی کے چیئرمین محمد خان لغاری کا برسات متاثرین کی امداد کے حوالے سے کہنا ہے کہ حکومت کی جانب ابھی تک برسات متاثرین کی کوئی بھی مدد نہیں کی گئی ہے۔دوسری جانب قادرپور شینک بند پر سیلابی صورتحال، ضلع گھوٹکی میں تمام سرکاری افسران کو بلا اجازت و اطلاع ضلع چھوڑنے پر پابندی ، سیلابی صورتحال کے پیش نظر تمام اسٹیک ہولڈرز اپنا کردار ادا کریں ، کوتاہی کی صورت میں سخت کارروائی ہوگی ،تفصیلات کے مطابق قادرپور شینک بند میں پڑنے والے شگاف کے بعد کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ڈپٹی کمشنر گھوٹکی محمد عثمان عبد? کی زیر صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی ہنگامی اجلاس ہوا جس میں مینیجنگ ڈائریکٹر سیڈا پرآتم داس، اسسٹنٹ کمشنرز، شہریار قمر خاں ، محمد احمر مختیار کارز محمد قاسم دہاندہو ، اشرف علی پتافی ، جمیل احمد کھوسو ، میہر الدین چاچڑ، ڈی ایچ او، ڈی ایم پی پی ایچ آئی سمیت محکمہ صحت عامہ اور آبپاشی افسران نے شرکت کی. اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر تمام اسٹیک ہولڈرز فعال ہوجائیں ، کسی کو بھی بغیر اجازت کےضلع چھوڑنے کی اجازت نہیں اگر کسی نے غفلت برتی تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش کریں گے. انہوں نے ایم ڈی سیڈا کو کہا کہ کوشش کی جائے کہ جلد از جلد شگاف کو پر کردیا جائے، محکمہ آبپاشی کے تمام عملے کو فعال بنایا جائے تاکہ مزید نقصان اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹا جاسکے۔میرپورخاص سے بیورو رپورٹ کے مطابق میرپورخاص کے سیم نالوں میں کمی کی بجائے مزید اضافہ ہو گیا، تین مقامات پر شگاف پڑنے سے کھڑی فصلیں تباہ اور کئی دیہات پانی میں ڈوب گئے، ہزاروں لوگ سڑکوں پر بے یارو مددگار پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ ٹنڈوآدم سے نامہ نگار کے مطابق 5 سو سے زائد مکانات پر مشتمل ٹنڈوآدم کے علاقے نیوسٹی کے رہائشیوں نے ارباب ماکھا، خیرمحمد، محمد رضوان،جمشید راجپوت و دیگر کی قیادت میں پریس کلب کے سامنے بارش کے پانی کی نکاسی نہ کیے جانے کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا اور نعرے بازی کی۔ اس موقع پر مظاہرین نے ایم اے جناح روڈ پر ٹائر نذرآتش کرکے احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ نیوسٹی کے علاقے میں بارش کی وجہ سے 5 سے 7 فٹ پانی جمع ہے جسکی وجہ سے سیکڑوں مکانات پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ علاقہ مکین بھوک، پیاس کی زندگی گزاررہے ہیں لیکن انتظامیہ پانی کی نکاسی کرنے کے بجائے ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔گولارچی سے نامہ نگار کے مطابق تعلقہ گولارچی میں گزشتہ ایک ماہ سے جاری بارشوں کے سلسلے کے باعث فالتو اور گندہ پانی سمندر میں اخراج کرنے کے لیے بنائے گئے سیم نالوں کے پشتے کمزور پڑنے لگے ہیں جبکہ علاقے کے تمام سیم نالے بارشوں کے پانی کے شدید دباو¿ کے باعث اوور فلو چل رہے ہیں گزشتہ روز تعلقہ گولارچی کے علاقے میں سے گزرنے والے دو بڑے سیم نالوں میں سے ایک امیر شاہ سیم نالے میں اسیلی کے قریب 40 فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا جس کے باعث گوٹھ غفور عمرانی ، خمیسو ، جمعوں سمیجو ، ببر علی جمالہ علی بخش سمیجو اور دیہات زیر آب آ گئے اور سینکڑوں ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں پانی میں ڈوب گئی شگاف صوبائی وزیر محمد اسماعیل راہو کی جانب سے مذکورہ سیم نالے اور دیگر سیم نالوں کے دورے اور معائنے کے بعد پڑا جبکہ یونین کونسل احمد راجو کے کے علاقے سے گزرنے والے ار ون سیم نالے میں 15 سے 20 فٹ پڑنے والے شگاف سے میرہان چانگ ، جان محمد چانگ ، حسین چانگ ، ماسٹر دلیل چانگ سمیت دیگر گوٹھ زیرآب آگئے اور ایک بڑے رقبے پر کاشت کردہ دھان فصل ڈوب گئی ۔نواب شاہ سے نامہ نگار کے مطابق زیراعلیٰ سندہ سید مراد علی شاہ  کی صدارت میں  کمشنر آفس شہید بینظیر آباد میں بارشوں کی تباہ کاریوں سے متعلق اجلاس ڈپٹی کمشنر عامر حسین پنہور نے وزیراعلی سندہ کو بارشوں میں نقصانات سے متعلق بریفنگ دی وزیراعلی سندہ کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں  وزیر صحت  ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو ۔سابق صوبائی وزیر قانون ضیاالحسن لنجار۔ صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر شاہ،  ایڈوائزر رسول بخش چانڈیو سمیت متعلقہ  افسران شریک ہوئے وزیراعلیٰ سندہ سید مراد علی شاہ نے کہا بارشوں کی شدت  کی وجہ سے لوگوں کا کافی زیادہ نقصان ہوا ہے میرے آنے کا مقصد عوام کے مسائل  سننا  اور مشکل حالات میں گھرے متاثرین کو درپیش مسائل کا حل نکالنا ہے کمشنر آفس میں وزیراعلیٰ سندہ کو  ڈپٹی کمشنر عامر پنہور  نے   بریفنگ دیتے ہوئے بتایا شہید بے نظیر آباد  میں 7 جولائی سے 19 اگست تک 443  ملی میٹر بارش  ریکارڈ ہوئی بارشوں کے باعث  9 افراد جاں بحق  ہوئے اور 26  زخمی ہوئے ۔

مزیدخبریں