پشاور؍ اسلام آباد (بیورو رپورٹ+ نامہ نگار) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران نیازی بتائے سلمان رشدی پر حملے کو کس کے اشارے پر بلاجواز قرار دیا۔ پیر کے روز مرکزی مجلس عمومی کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سلمان رشدی کے ساتھ جو ہوا وہ امت مسلمہ کا رد عمل ہے۔ سلمان رشدی کے خلاف سب سے پہلے آواز ہم نے 1988ء میں اٹھائی۔ عمران خان نیازی بتائے سلمان رشدی پر امریکا میں ہونے والے حملے کو یہاں بلا جواز قرار دینا کس کے اشارے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کہا گیا خیبر پختونخوا میں مذہب کی جڑیں ختم کرنے کے لیے نیازی کو حکومت دی گئی۔ ہمارے اکابر نے فتنوں کا مقابلہ گھروں میں بیٹھ کر نہیں، بلکہ میدان عمل میں کیا، جو شخص کہے کہ اگر نیازی نمرود کو بھی کھڑا کرے تو میں اس کو بھی ووٹ دوں گا۔ اس قسم کی باتیں فتنے کی علامت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جے یوآئی نیازی فتنے پر آنکھیں بند کر کے نہیں بیٹھ سکتی۔ مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ ہماری تجویز تھی کہ بیرون ملک پاکستانیوں کو مناسب نمائندگی دی جائے۔ افسر شاہی شرعی امور کو سنیجدہ لے یہ ایک اسلامی ملک ہے۔ نیب کی نظر میں ہر پاکستانی مجرم ہے یہ مشرف کا تحفہ ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن