ملتان (نیوز رپورٹر)ملتان الیکٹرک پاورکمپنی (میپکو)کے شعبہ امتحانات نے سیکیورٹی گارڈز سے سیکیورٹی سارجنٹ کے عہدے پر ترقی کی محکمانہ پروموشن ٹریننگ امتحان کے نتائج جاری کردئیے ہیں۔ پروموشن امتحان میں شعبہ میٹریل مینجمنٹ کے سیکیورٹی گارڈ غلام حسین نے اول، ملازم حسین نے دوئم اور لیاقت علی/ذوالفقار علی نے مشترکہ طورپر سوئم پوزیشن حاصل کی۔ دیگر کامیاب ہونے والے سیکیورٹی گارڈز محمد سلیم، غلام رفیق، عبدالغفور، محمد شفیق، وزیر خان، محمد نصیر، ناصر علی، محمد مقصود احمد، محمد اصغر، ذوالفقار حسین، نسیم حسین شاہ، محمد شفیق، خالد محمود، منیر افضل، علی بہادر اور منظور حسین شامل ہیں۔ایڈیشنل چیف انجینئر میپکو ملتان سرکل خالد محمود نے محکمانہ کیسز کا فیصلہ سناتے ہوئے6لائن سپریٹنڈنٹس کو سزائیں دینے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ سابق لائن سپریٹنڈنٹ گریڈIIسردار خان کے سکیل میں ا ایک درجہ تنزلی ۔ لائن سپریٹنڈنٹ۔Iراو¿ عامر جمیل پر 89177روپے ریکوری ڈالی گئی ایل ایس۔Iعطاء الرحمن، ایل ایس۔IIجنید جاوید اور ایل ایس۔IIاقدس اقبال کی دو، دو سال کے لئے دو،دو سالانہ انکریمنٹس روکنے، ایل ایس۔IIمحمد عمر کی ایک سال کے لئے ایک سالانہ انکریمنٹ روکی گئی ہے۔ جبکہ ملتان الیکٹرک پاورکمپنی (میپکو)انتظامیہ نے محکمانہ فرائض میں غفلت برتنے اور نااہلی پر راجن پور سب ڈویڑن کے لائن سپریٹنڈنٹ IIالطاف حسین کو معطل کردیاہے ۔
پاکستان نے 47فیصد ذخائر کے باوجود 4.59 ارب ڈالر کا لوہا درآمد کیا:ویلتھ پاک
اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان نے 47فیصد ذخائر کے باوجود گزشتہ سال 4.59 ارب ڈالر مالیت کا لوہا درآمد کیا،لوہے کے مقامی ذخائر کی تلاش اور پروسیسنگ کے ذریعے قیمتی زرمبادلہ بچا کر درآمدی بل کو کم کیا جا سکتا ہے،چاغی ،کالاباغ، چنیوٹ، نو کنڈی، دلبندین، ماشکی، دمر نثاراورچترال میں لوہے کے وسیع زخائر موجود،صرف نو کنڈی کے ذخائر ہی پاکستان اسٹیل ملز کی 47 فیصد طلب کو پورا کرنے کے لیے کافی ۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان لوہے کے مقامی ذخائر کی تلاش اور پروسیسنگ کے ذریعے اپنا زرمبادلہ بچا کر درآمدی بل کو کم کر سکتا ہے جو اس کی سٹیل ملوں کو پورا کرنے کے لیے کافی ہیں۔ پاکستان اسٹیل کی کم از کم 47 فیصد طلب کو مقامی پیداوار سے پورا کیا جا سکتا ہے۔ گلوبل مائننگ کمپنی میں پرنسپل جیولوجسٹ اور پاکستان منرل ڈویلپمنٹ کارپوریشن میں ارضیات کے سابق جنرل منیجر محمد یعقوب شاہ نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ پاکستان نے سال 2021 میں 4.59 ارب ڈالر مالیت کا لوہا درآمد کیا۔ چنیوٹ میں لوہے کے ذخائر 50 سے 70 فیصد تک قابل عمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہ صرف نو کنڈی لوہے کے ذخائر ہی پاکستان اسٹیل ملز کی 47 فیصد طلب کو پورا کرنے کے لیے کافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چاغی میں ماشکی خام لوہے کے ذخائر سے 69 سے 86 فیصد لوہا نکالا جا سکتا ہے۔ زرد کوہ اور کلی کوہ میںبھی لوہے کے چھوٹے ذخائر موجود ہو سکتے ہیں۔
پنجاب میں چنیوٹ کے ذخائر میں 250 ملین ٹن سے زائد معدنیات موجود ہیں۔ پنجاب کے کالاباغ میں تقریبا 300 ملین ٹن لوہا ہے جس میں 9 سے 50 فیصد لوہا ہوتا ہے جس کی اوسط گریڈ 30 فیصد ہوتی ہے۔