سند ھ میں بارش کی تباہ کاریاں ، مسجد ، گھروں کی چھتیں گرنے سے 30جاں بحق۔

Aug 23, 2022

خیرپور/ میہڑ/ شکار پور/ تنگوانی (نامہ نگاران) سندھ میں بارش کی تباہ کاریاں جاری، خیرپور میں مسجد کی چھت گرنے سے 15 سیلاب متاثرین جاں بحق، 70 سے زائد زخمی ہوگئے، ادھر شکارپور کے قریب مکان کی چھت گرنے سے حاملہ خاتون اپنے 5 بچوں سمیت جاں بحق، شوہر شدید زخمی ہوگیا، میہڑ سے نامہ نگار کے مطابق  صوبائی مشیر فیاض بٹ کے گائوں میں کمدار کے گھر کی چھت گرنے  اور  دیگر واقعات میں 2 بچوں، عورتوں سمیت 5 افراد جاں سے گئے اور 4 زخمی ہوگئے، تنگوانی سے نامہ نگار کے مطابق مکان کی چھتیں اور دیوار گرنے سے خاتون سمیت 3 بچے جاں بحق اور 26 سے زائد زخمی ہوگئے، اسی طرح پرانا سکھر میں چھت گرنے سے 2 بچے اور ایک خاتون زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق خیرپور کے علاقے احمد پور کے قریب مسجد کی چھت گر گئی جس کے نتیجے میں 15 افراد جاں بحق اور 70 سے زائدزخمی ہوگئے۔پولیس حکام نے بتایاکہ مسجد میں سیلاب متاثرین نے پناہ لے رکھی تھی۔ ریسکیو ذرائع نے بتایاکہ حادثہ مسجد کی چھت گرنے کے باعث پیش آیا البتہ تمام زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔زخمیوں میں بعض کی حالت تشویش ناک ہے جس کے باعث مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ریسکیواہلکاروں کے مطابق متاثرہ علاقے میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ شکارپور سے نامہ نگار کے مطابق شکارپور کے قریب گاں چک میں محنت کش نزاکت علی سیٹھار کے مکان کی چھت گرنے سے اس کی اہلیہ مسمات تہمینہ خاتون، 2 بیٹے وارث علی، عباس علی سیٹھار اور 3 بیٹیاں بختاور، سکینہ، فاطمہ سیٹھار جاں بحق ہو گئیں، جبکہ نزاکت علی سیٹھار شدید زخمی ہو گیا، ڈپٹی کمشنر شکارپور کی ہدایت پر لکھی اور مختیار لکھی نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر واقعہ کی تفصیلات معلوم کیں، ایک ہی گھر کے 6 افراد جاں بحق ہونے پر پیپلز پارٹی کے رہنما ایاز احمد مہر، فنکشنل لیگ کے ایم این اے غوث بخش خان مہر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور متاثرہ خاندان سے ہمدردی کا اظہار کیا، دوسری جانب صوبائی وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ، پی پی پی رہنما بابل خان بھیو، ڈپٹی کمشنر شکارپور ابرار احمد جعفر، ذوالفقار کماریو، سردار جاگن خان بھیو، ٹان رستم کے چیئرمین کامران خان مہر اور دیگر متاثرہ خاندان کے پاس پہنچے اور صوبائی وزیر امتیاز احمد شیخ کی جانب سے متاثرہ خاندان کی فوری امداد کے طور پر 5 لاکھ کا اعلان کیا گیا۔ میہڑ سے نامہ نگار کے مطابق پیر کے روز صبح 4 بجے میہڑ کے قریب پی پی کے صوبائی مشیر فیاض علی بٹ کے گاوں بٹ سرائی میں مسلسل اور  تیز بارشوں سے دیہاتی محمد رمضان بروہی کے گھر کی چھت گرنے سے  اس کی بہو مسمات ریحانہ زوجہ سکندر بروہی۔ 6 سالہ بچی عروسہ بنت سکندر بروہی  اور 5 سالہ سندھو بنت گلزار بروہی  سمیت 3 افراد مٹی کے ملبے میں دب کر ہلاک ہوگئے۔  جبکہ  2 لڑکیاں  عروج۔ اریجہ اور حبدار بروہی سمیت 3 افراد شدید زخمی ہو گئے ہیں۔  بتایا جاتا ہے کہ مسلسل تیز بارش سے گھر کمزور ہو گیا  تھا  اور بارش ہونے کے دوران گھر کی  چھت  دھماکہ دیکر گر پڑی۔ اطلاع پر پڑوسی اور دیہاتیوں نے پہنچ کر مٹی کے ملبے میں دب کر افراد کو مٹی ہٹاکر کر نکالا  جس میں ایک عورت اور 2 بچے ہلاک ہو گئے تھے۔ جبکہ 3 زخمیوں کو میہڑ تحصیل اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔ جن کی حالت تشویشناک ہونے پر انہیں لاڑکانہ اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ گھر کا مالک متاثر محمد رمضان بروہی  پی پی کے صوبائی مشیر فیاض علی بٹ کا کمدار بتایا جاتا ہے۔  ادھر گائوں منگے جا بہان  میں بھی بارش کے دوران گھر کی چھت گرنے سے مختیار کاندہڑو  بھی  ہلاک ہو گیا۔ جبکہ گائوں صابن بلہڑو میں گھر کی چھت  گرنے سے ایک عورت مسمات شرما خاتوں ہلاک ہو گئی ہے۔  جبکہ گائوں مٹہو جھتیال میں گھر کی دیوار گرنے سے کلیم اللہ جھتیال بھی شدید زخمی ہو گیا ہے۔ یاد رہے کہ میہڑ تحصیل میں مسلسل بارشوں کی وجہ سے گھروں کی  چھتیں گرنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد اب تک 13 افراد ہلاک ہوگئی ہے جبکہ 100 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں ۔تنگوانی سے پیر بخش نوناری کے مطابق چھت اور دیوار گرنے کے واقعات میں خاتون سمیت 3 بچے جانبحق اور 26 سے زائد مرد خواتین اور بچے زخمی ہوگئے۔  بارش کے وجہ سے تنگوانی کے راستے سندھ سے بلوچستان کی آمد رفت مکمل طور پر بند ہو چکا ہے معمولات زندگی سخت متاثر ہوگیا ہے لوگ بھوک سے مرنے لگے ہیں۔ جانور کو چارہ نہ ہونے کے وجہ سے ان کا برا حال ہو چکا ہے۔ خیمے نہ ہونے  باعث برسات متاثر اپنے بچوں سمیت بارش میں کھلے آسمان تلے گذارنے پر مجبور ہیں۔  تنگوانی شہر مکمل پانی کے زدہ میں آچکا ہے ڈرینج سسٹم ناکارہ ہونے کے وجہ سے بدبودار گٹروں کا گندا پانی گھروں اور سرکاری دفاتر میں داخل ہونے سے شہری پریشانی میں مبتلا ہیں۔ شہر کے سڑکوں گلی محلوں سرکاری دفاتروں میں 3 فیٹ تک پانی جمع ہوگئی۔ تنگوانی شہر کی سڑکیں اور شہر تالاب کا منظر پیش کرنے لگا ہے ضلع انتظامی اور سندھ حکومت کے جانب سے تنگوانی برسات متاثریں کے لیئے کوئی امدادی سرگرمیان شروع نہیں کئے گئے جس کے باعث برسات سے متاثرہ غریب لوگوں اور دہاڑے دار طبقہ انتہائی پرشان ہیں ۔ ایدھی انفارمیشن ڈیسک کے جاری کردہ بیان کے مطابق پرانہ سکھر حسن چوک کے علاقے میں برسات کے باعث ایک گھر کی چھت گر گئی چھت گرنے سے دو بچوں سمیت ایک خاتون زخمی ہوگئی زخمیوں کو طبی امداد کے لئے ایدھی ایمبولینسز کے زریعے سول ہسپتال سکھر شفٹ کیا گیا زخمیوں میں زوجہ سید یاور نجمی ، حادیہ  مریم  شامل ہیں۔
سندھ تباہ کاریاں
 

مزیدخبریں