پنجاب اسمبلی ہنگامہ، 13لیگی رہنماؤں کی حفاظتی ضمانت، 5ارکان پر ایک اور مقدمہ

اسلام آباد+ لاہور (وقائع نگار+ نامہ نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی اور چوہدری پرویز الہی پر مبینہ تشدد کیس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ سمیت مسلم لیگ (ن) کے13رہنماؤں کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے متعلقہ عدالت پیش ہونے کی ہدایت کردی۔ عطا تارڑ، رانا مشہود احمد خان، سردار اویس احمد خان لغاری، بلال فاروق تارڑ، چوہدری عبدالبخش چٹھہ، خضر حیات، ملک غلام حبیب اعوان، ملک سیف الملوک کھوکھر، منان خان، میاں عبدالرؤف، محمد مرزا جاوید، راجہ صغیر احمد اور شعیب احمد ملک کی جانب سے دائر الگ الگ درخواستوں میں وفاق اور انچارج تھانہ قلعہ گجر سنگھ لاہور کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ ہے، صفائی کیلئے پیش ہونا چاہتے ہیں، استدعا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ حفاظتی ضمانت منظور کرے۔  عدالت نے دلائل سننے کے بعد تمام لیگی رہنماؤں کی 25 ،25 ہزار روپے مالیتی مچلکوں کے عوض 14 روزہ حفاظتی ضمانت منظور  کر لی۔ سپیکر پنجاب اسمبلی کے الیکشن کے دوران ہنگامہ آرائی کے معاملے پر مسلم لیگ ن کے مزید 5 ارکان اسمبلی  کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق مقدمہ ایم پی اے وسیم بادزوئی کی مدعیت میں تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں درج کیا گیا ہے جس میں رانا مشہود، مرزا جاوید، رخسانہ کوثر، سیف کھوکھر اور میاں عبدالرئوف نامزد ہیں۔ ایف آئی آر کے مطابق (ن) لیگی ایم پی ایز نے سپیکر کے الیکشن میں اسمبلی کی کارروائی متاثر کی اور بیلٹ بک چھین کر پھینک دی جو خاتون ایم پی اے رخسانہ کوثر سے برآمد کی گئی۔ ایم پی اے وسیم بادوزئی کی مدعیت میں تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں درج، مقدمہ میں کسی ملزم کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے۔ علاوہ ازیں مقدمے میں ملوث (ن) لیگی ایم پی ایز کی جانب سے آج منگل کو سیشن کورٹ سے عبوری ضمانت کیلئے رجوع کیا جانے کا امکان ہے۔


پنجاب اسمبلی ہنگامہ کیس 

ای پیپر دی نیشن