لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے محکمہ تعلیم پنجاب میں مستقل بنیادوں پر بارہ سو افراد کی ترقیوں کیخلاف درخواست گزار وکیل کو متعلقہ دستاویزات پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ آئندہ سماعت پر درخواست گزار وکیل کو مزید دلائل کیلئے طلب کرلیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کس بنیاد پر مذکورہ ترقیوں کے پراسیس کو غیر قانونی کہتے ہیں؟۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ نگران حکومت کا مستقل بنیادوں پر ترقی دینے کا عمل غیر قانونی ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے ان تمام افسران کو اپنی درخواست میں فریق بنایا ہے؟۔ پروموشن بورڈ کے اجلاس کا فیصلہ کہاں ہے؟۔ دستاویزات تو آپ نے ساتھ لگائی نہیں تو عدالت کیسے فیصلہ کرسکتی ہے؟۔ درخواست گزار کے وکیل ملک محمد ریاض نے موقف اپنایا کہ محکمہ تعلیم کے ڈپٹی ڈی ای او، ہیڈ ماسٹرز اور گریڈ اٹھارہ کے افسروں کو ترقی دی جا رہی ہے۔ چیف سیکرٹری کی سربراہی میں صوبائی پروموشن بورڈ کا اجلاس غیر قانونی منعقد ہوا۔ نگران حکومت پالیسی معاملات پر فیصلے کرنے کا اختیار نہیں رکھتی ہے۔ نگران حکومت کی ہدایت پر محکمہ تعلیم میں مستقل بنیادوں پر ترقیاں دینا خلاف قانون ہے۔ استدعا ہے کہ عدالت محکمہ تعلیم میں مختلف عہدوں پر ترقیوں کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔