اسد شاہ بے گناہ، وہ تو فاطمہ کا علاج کرا رہا تھا ، والدین

خیرپور(بیورورپورٹ) رانی پور حویلی میں فاطمہ قتل کیس کے سلسلے میں گرفتار ملزم اسد شاہ کی والدہ نے قران پاک ہاتھوں میں لے کر  پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا یے کہ ان کا بیٹا بے قصور ہے اس نے کوئی جرم نہیں کیا ہے وہ تو فاطمہ کا علاج کرارہا تھا ڈاکٹر نے بتایا تھا کہ پیٹ میں تکلیف کے باعث اس کا پیٹ سخت ہوگیا ہے جس کی دوا سے اس کو موشن لگ لگئے تو اس کو ڈرپ لگائی انھوں نے بتایا کہ فاطمہ کی موت دن میں واقع ہوئی تھی اور اسد تو میرے پاس روتے ہوئے ایا کہ اماں غلام فاطمہ مر گئی ہے جب وہ اتنا خیال کرنے والا شفیق شخص تھا تو وہ اس کے ساتھ تشدد یا ظلم کیوں کرے گا ایک سوال کے جواب میں فاطمہ کی ماں نے بتایا کہ ہمارہ خاندان عزت والا گھرانہ ہے جس طرح اس کا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے یہ ٹھیک نہیں ہے ایک سوال کے جواب میں اسد شاہ کی والدہ نے بتایا کہ وہ اس کے کمرے میں ایک نہیں دو چار بچے سوتے ہیں کیونکہ وہ انکے بچوں کو سلاتی ہیں اور کھیلاتی ہیں اہک سوال کیا گیا کہ اپ کا خاندان عزت والا خاندان یے لیکن اپ کے خاندان کے بڑے لوگ جن کا ایک سیاسی مذہبی مقام ہے وہ اپ کا ساتھ کیوں نہیں دے رہے ہیں کے جواب میں اسد شاہ کی والدہ نے کہا کہ یہ سوال آپ ان سے کیوں نہیں کرتے ہمیں بھی افسوس ہے کہ وہ اس مصیبت کی گھڑی میں ان کے ساتھ نہیں کھڑے ہیں انھوں نے کہا کہ ہمارے مریدوں کے بچے گھر میں کام کاج کے لئے مرید چھوڑ جاتے ہیں, انھوں نے کہا کہ انشاء  اللہ ان کا بیٹا بے قصور ہوکر رہا ہوگا پھر میں آپ سب سے پوچھوں گی جب ان سے کہا گیا کہ میڈیکل کی ابتدائی رپورٹ میں تشدد اور زیادتی کا شک ظاہر کیا گیا ہے, اسد شاہ کی والدہ نے کہا کہ ہم نے صبح نعش ان کے والدین کے حوالے کی تھی یہاں سے لے جانے کے بعد فاطمہ کے ساتھ انھوں نے کیا کیا یہ ان کو علم ہوگا انھوں نے کہا جلد ہمارے مریدین اسد شاہ کی رہائی کیلئے تحریک چلائیں گے دھرنا دیں گے کیونکہ اسد شاہ بے قصور ہے انھوں نے آخر میں مطالبہ کیا کہ اسد شاہ بے گناہ ہے اس کو رہا کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن