لاہور؍کامونکی؍ قصور (نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی+ نمائندہ نوائے وقت) اوباش نوجوان نے کمسن بچے کو زبردستی اپنی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا، بتایا گیا ہے کہ ٹبہ محمد نگر کے محمد عرفان کا دس سالہ بیٹا (ط) مدرسہ میں پڑھنے کیلئے جا رہا تھا کہ اس دوران محلہ کے ثمران نے اْسے ورغلا پھسلا کر ویرانے میں لیجا کر زبردستی اپنی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔ صدر پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ نوید نے پولیس تھانہ میں اطلاع دی ہے کہ بھاگیوال نمبر 1 میں بچے سے زیادتی ہوئی ہے۔ وقوعہ کی اطلاع پاکر پولیس تھانہ الہٰ آباد موقع پر پہنچی اور ابتدائی رپورٹ میں بتایا ہے کہ 7/6 سالہ بچے غلام نبی ولد محمد ن سے ملزم ارشاد نے زیادتی کی ہے۔ جانچ پڑتال جاری ہے حسب ضابطہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ لاہور کے شہر کے مختلف علاقوں میں 48 گھنٹوں کے دوران پانچ خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہنجروال کے علاقے میں ملزم حسن نے شادی کا جھانسہ دے کر جواں سالہ لڑکی (ت) سے ڈیڑھ لاکھ روپے ہتھیا لئے اور اسے زیادتی کا نشانہ بھی بنایا۔ مناواں میں ملزم ناصرنے شادی کا جھانسہ دے کر (ق)، شاہدرہ کے علاقے میں مقصود نے لڑکی (م) کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، شادباغ کے علاقے میں ملزم ظہیر احمد نے( م ) نامی خاتون کو نوکری کا جھانسہ دے کر اپنے گھر لے جا کر جنسی درندگی کا نشانہ بنایا جبکہ ڈیفنس سی کے علاقے میں سکیورٹی گارڈ احمد شیر نے گھروں میں کام کرنے والی خاتون (ش) کو درندگی کا نشانہ بنایا۔ پولیس نے تمام واقعات کے مقدمات درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔