چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمن نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن کو بتایا کہا ہے کہ سب میرین کیبل میں فالٹ آیاہوا ہے جس کی وجہ سے ملک میں انٹرنیٹ سروس متاثر ہے اور یہ خرابی 27 اگست تک دور ہو جائے گی۔ کمیٹی کا اجلاس سید امین الحق کی زیر صدارت ہوا جس میں وزیر آئی ٹی شیزہ فاطمہ، چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل(ر) حفیظ الرحمن، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، بیرسٹر گوہر، مصطفی کمال اور دیگر نے شرکت کی۔
عمومی تاثر یہی پایا جا رہا تھا کہ فائر وال لگانے سے انٹرنیٹ کی سپیڈ سلو ہوئی ہے۔وزیر مملکت برائے آئی ٹی شیزا فاطمہ کی طرف سے کہا گیا تھاکہ وی پی این کے زیادہ استعمال سے انٹر انٹرنیٹ متاثر ہوا ہے۔ پاکستان میں چونکہ ایکس سابق ٹویٹر روک دیا گیا ہے۔ بہت سے لوگ وی پی این کے ذریعے ایکس استعمال کرتے ہیں۔ وزیر انفارمیشن کے مطابق اس کی وجہ سے انٹرنیٹ متاثر ہوا ہے۔فائر وال کے استعمال کو بھی انٹرنیٹ کی سپیڈ سلو ہونے کی ایک وجہ بتایاجا رہا ہے. فائر وال کا مقصد سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان کے اندر بیرون ملک سے ہونیوالا گمراہ کن پروپگنڈا روکنا ہے۔ایکس کی سروس بھی اسی لیے بند کی گئی مگر بادی النظر میں فائر وال کی تنصیب کے انٹرنیٹ پر پڑنے والے منفی اثرات کو متعلقہ شعبوں کی طرف سے نظر انداز کیا گیا۔اوپر سے سب میرین کی کیبل میں فالٹ بھی آگیا۔ان سارے عوامل سے انٹرنیٹ پر انحصار کرنے والیبزنسز اور سروسز شدید متاثر ہوئیں۔چیئرمین پی ٹی اے کہتے ہیں کہ ٹیلی کام سیکٹر کو 6 روز میں 300 ملین روپے کا نقصان ہوا۔اس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ ٹیلی کام سیکٹر کے علاوہ جو کاروبار ہیں وہ کتنے اربوں کے خسارے میں گئے ہوں گے۔سب میرین کیبل تو چیئرمین پی ٹی اے کے مطابق27 اگست تک ٹھیک ہو جائے گی۔ اس کے بعد بھی ایکس کی بندش سے وی پی این کے استعمال اور فائر وال کے اثرات انٹرنیٹ پر موجود رہ سکتے ہیں۔متعلقہ محکمے 27 اگست تک ان اثرات کو بھی زیرو تک لا کر ڈوبتے کاروباروں کو بچانے کی کوشش کریں۔