اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ پارٹی کی موجودہ لیڈرشپ عمران خان کو جیل سے نکالنا نہیں چاہتی۔ تحریک انصاف کا جلسہ منسوخ ہونے کے معاملے پر علیمہ خان کا ایک آڈیو انٹرویو میں سخت ردعمل سامنے آیا، جس میں انہوں نے سوال کیا کہ اعظم سواتی کس کے کہنے پر صبح صبح بانی پی ٹی آئی سے ملنے چلا گیا؟۔ علیمہ خان نے کہا کہ اعظم سواتی نے کس کے کہنے پر بانی پی ٹی آئی کو جلسہ ملتوی کرنے کا پیغام پہنچایا؟۔ صبح 7:30 بجے اڈیالہ میں عمران خان سے ملاقات کیسے ممکن ہو سکتی ہے؟۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پر ان لوگوں نے بانی پی ٹی آئی سے جلسہ ملتوی کروایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں کا سامنا کرنے کی ہمت نہیں تھی تو بانی پی ٹی آئی سے فیصلہ کروا دیا۔ موجودہ لیڈر شپ کا ارادہ ہی نہیں ہے بانی پی ٹی آئی کو باہر نکالنے کا۔ پارٹی کا چیئرمین باہر بیٹھا ہے اس نے فیصلہ کیوں نہیں کیا؟۔ یہ فیصلے خود کرتے ہیں اور نام عمران خان کا لگا دیتے ہیں۔ دوسری طرف تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی اور کورکمیٹی جلسہ منسوخی کے فیصلے سے لاعلم نکلی۔ پارٹی ذرائع کے مطابق کور کمیٹی ممبران نے جلسہ منسوخی کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے جبکہ سیاسی کمیٹی کے ارکان نے بھی جلسہ منسوخی کے اعلان اور فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا۔ اپوزیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جماعتوں سے بھی کوئی مشاورت نہ ہوئی۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قیادت اور جماعتیں جلسے میں شرکت کے لیے تیار تھیں جبکہ اپوزیشن الائنس کی جماعتوں کو آگاہ کیے بغیر جلسہ منسوخی کا اعلان کیا گیا۔ الائنس تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے پی ٹی آئی کے جلسہ منسوخ کرنے کے معاملے میں اعتماد میں نہ لیے جانے پر اپوزیشن کا اجلاس طلب کرلیا۔ اجلاس میں پی ٹی آئی کے رہنما اچکزئی کو وضاحتیں دیتے رہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں ترنول جلسہ منسوخی سے متعلق تحفظات سامنے آگئے۔ محمود اچکزئی نے اجلاس میں شکوہ کیا کہ پی ٹی آئی نے جلسہ منسوخی سے قبل اعتماد میں نہیں لیا۔ میرے نام سے عدالت میں درخواست جمع ہے۔ جلسہ ملتوی کرنے جیسا بڑا فیصلہ کرتے وقت مجھ سے پوچھا تک نہیں گیا۔ بعدازاں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنماؤں نے ترنول جلسہ گاہ جانے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس ختم ہونے پر محمود اچکزئی کی سربراہی میں اپوزیشن وفد جلسہ گاہ گئے۔