سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ جموں وکشمیر کے ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع کے چھ حلقوں میں 18 ستمبر کو ہونے والے مقبوضہ علاقے کی اسمبلی کے نام نہاد انتخابات کے پہلے مرحلے سے قبل پابندیاں مزید سخت کر دی گئی ہیں۔دونوں اضلاع میں بھارتی فوجیوں، پیرا ملٹری اور پولیس کے اضافی دستے تعینات کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب5 اگست 2019 کو مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے قانون آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد بھارتی حکومت جموں وکشمیر کا مسلم اکثریتی تشخص ختم کر رہی ہے ، ڈومیسائل قانون میں تبدیلی کے بعد بھارتی ہندووں کو کشمیر میں بسایا جار ہا ہے جبکہ نئی حد بندی کے تحت ہندو آبادی والے علاقوں کی اسمبلی میں نمائندگی بڑھا دی گئی ہے اس سلسلے میں جموں کے لیے اسمبلی کی چھے نشستوں کا اظافہ کیا گیا ہے ۔ مذہب یا عقیدے کی بنیاد پرظلم وتشدد کا نشانہ بننے والوں کے عالمی دن کے موقع پر ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مسلم اکثریتی ریاست جموں وکشمیر میںکشمیری مسلمانوں کو جمعہ او ر عیدین کی نمازوں سے روکا جاتا ہے بھارت نے کشمیریوں کے سیاسی ، معاشرتی ، معاشی حقوق کے ساتھ ساتھ مذہبی حقوق بھی سلب کر رکھے ہیں، کشمیری مسلمانوں کو جمعہ او ر عیدین کی نمازوں سے روکا جاتا ہے۔