28 اگست کو ملک بھر میں ہڑتال، یکم ستمبر کو عوامی رابطہ مہم کا آغاز کرینگے: حافظ نعیم

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پنجاب کے عوام کو دو ماہ کے لیے خیرات نہیں چاہیے، بجلی کی اصل لاگت کا تعین کرکے پورے ملک میں یکساں ٹیرف لاگو کیا جائے، دو تین دفعہ وزیراعظم رہنے کے باوجود نوازشریف نے پھر علاقائی سیاست کی، بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے ہمارے خلاف جعلی پروپیگنڈا کیا گیا، حکومت کو عوام کو بجلی اور ٹیکسز پر ریلیف دینا پڑے گا، حکمران اپنی عیاشیاں بند کریں، 28 اگست کو ملک گیر شٹر ڈاؤن کریں گے، یکم ستمبر کو تمام صوبوں میں عوامی رابطہ مہم کا آغاز ہوگا۔ فارم 47 اور 9مئی پر موقف واضح اور دوٹوک ہے، پی ٹی آئی نے فارم 47 سے متعلق سٹینڈ پر کمپرومائز کیا، ایک لیگل ڈاکومنٹ کے ہوتے ہوئے شفاف تحقیقات کی بجائے نئے الیکشن کا مطالبہ کیا گیا۔ پی پی، (ن) لیگ ایک دوسرے کے خلاف ٹویٹس کے ذریعے نوراکشتی میں ملوث ہیں، عوام سب جانتے ہیں، انہوں نے مل کر ملک کا بیڑہ غرق کیا، یہ رجیم چینج میں ملوث تھے، یہ آج بھی ایک ہیں۔ جماعت اسلامی کسی سے سیاسی و انتخابی اتحاد نہیں کرے گی، مشترکات پر رابطوں اور بات چیت کا عمل جاری رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں انہوں نے پنجاب وسطی کے لیڈرشپ کنونشن سے خطاب کیا۔ سیکرٹری جنرل امیر العظیم، امیر پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ، مختلف اضلاع اور تحصیلوں کی قیادت بھی اس موقع پر موجود تھی۔ امیر جماعت سندھ اور بلوچستان کے دوروں کے بعد منصورہ پہنچے تھے۔ امیر جماعت نے کہا کہ ملک گیر ہڑتال کے لیے تاجر تنظیموں نے بھی کال دی ہے، واضح کردوں ہمارے درمیان کوئی تقسیم نہیں، تاجر متحد ہیں، جماعت اسلامی تاجر تنظیموں سے رابطہ میں ہے، تاجروں سے اپیل کرتا ہوں کہ اپنے درمیان اتحاد برقرار رکھیں اور تقسیم کی حکومتی سازشوں سے باخبر رہیں، انہیں کامیاب نہ ہونے دیں۔ امیرجماعت کا کہنا تھا کہ 9مئی کے واقعات کے تمام کرداروں کو سامنے لایا جائے،اس کے عدالتی کمیشن بنے، تمام حقائق سے قوم آگاہ ہوں، عوام کیوں سکیورٹی تنصیبات تک پہنچے انہیں روکا کیوں نہیں گیا، روکنے والے کہاں تھے، سب حقائق عوام کے علم میں ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹیررزم کے نام پر پوری نوجوان نسل کو کارنر سے لگانے کی کوشش نہ کی جائے، اس کے نتائج ریاست کے لیے فائدہ مند نہیں ہوں گے۔ دین کے نام پر انتشار پھیلانے اور ملکی سلامتی کے خلاف پروپیگنڈا کی اجازت نہیں دی جاسکتی، جماعت اسلامی ان تمام امور پر مشاورت کے لیے تیار ہے۔ انٹرنیٹ بند کرکے نوجوانوں کا روزگار نہ چھینا جائے، یہ ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا کا دور ہے، نوجوانوں کا روزگار نہ چھینا جائے، حکومت لوگوں کی پرائیویسی اور ہر چیز کو فلٹر کرنے کی کوششیں نہ کرے تو بہتر ہوگا۔ سابق آئی ایس آئی چیف فیض حمید سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فوجی معاملات پر ان کے ادارہ جاتی احتساب کی حمایت کرتے ہیں، یہ حق آئین نے فوج کو دیا ہے، البتہ اگر کوئی سیاسی معاملہ ہے تو عوام کو آگاہ کیا جائے، یہ خفیہ نہیں ہونا چاہیے۔

ای پیپر دی نیشن