کراچی (کامرس رپورٹر) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ سٹیل مل کی نجکاری نہ تو سستی ہوگی اور نہ ہی نجکاری کا مرحلہ سست روی کا شکار ہے۔ بنیادی مقصد اداروں کی کارکردگی کو بہتر کرنا ہے، ان کے ساتھ ایک شیئر ہولڈر کو منسلک کرنا ہے، سٹیل ملز اور پی آئی اے میں متعدد پیچیدگیاں ہیں، ان کمپنیوں کی بات کررہے ہیں جو سالانہ اربوں روپے کا نقصان کررہی ہیں، حکومت کے پاس عوام کا پیسہ ہے جو کہ ضائع نہیں کیا جاسکتا، نجکاری کے فیصلے کرنا ناگزیر ہیں، پرائیویٹ سیکٹر کے کئی ادارے منافع بخش ثابت ہوئے ہیں، پارکو ریفائنری نے نجکاری کے باعث اچھی پرفارمنس دی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو مقامی ہوٹل میں سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان کی جانب سے سلک سمٹ کانفرنس میں" سلک سمٹ" کے نام سے ڈیجیٹل سروس متعارف کرانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جن اداروں کی نجکاری کررہے ہیں ان کے ملازمین کے مفاد کو مدنظر رکھیں گے، ملکی برآمدات ایک اچھی تقریر سے نہیں بڑھتیں، ماضی میں گروتھ نہ ہونے کی کئی وجوہات ہیں،80اداروں کو نجکاری کیلئے منتخب کیا گیا ہے، پہلی کیٹگری میں کچھ اداروں کا نجکاری کے لیے انتخاب ہو گیا، نجکاری سے ان اداروں کی کارکردگی بڑھے گی، پہلے مرحلے میں جو پاکستان ایئر لائنزکی نجکاری حکومت کیلئے بہت بڑا ٹاسک ہے۔ سی ای او سٹیٹ لائف شعیب جاوید حسین نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ صحت کارڈ پروگرام کے پی، بلوچستان، سمیت پورے ملک میں چل رہا ہے، اس وقت 18 کروڑ افراد صحت کارڈ سے مستفید ہورہے ہیں ،10 کروڑ زائد افراد اب تک صحت کارڈ سے علاج کرواچکے ہیں ،اس کارڈ میں امیر غریب کا کوئی فرق نہیں رکھا جاتا۔
نجکاری ناگزیر‘ عوام کا پیسہ ضائع نہیں کیا جا سکتا: جام کمال
Aug 23, 2024