ہجرت کے وقت ہندو مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹ کاٹ کر پھینکتے گئے:  محمد شریف 

ملتان (ظفر اقبال سے) ہندوؤں اور سکھوں نے مسلمانوں کا قتل عام کیا۔ کوئی قافلہ صحیح سلامت وطن عزیز نہ پہنچ سکا۔ سارے قافلے لٹے پٹے غم سے نڈھال تھے۔ بس جذبہ حب الوطنی ہی تھا جو انہیں زندہ رکھے ہوئے تھا۔ ان خیالات کا اظہار ضلع فیروز پور سے قیام پاکستان کے وقت ہجرت کر کے آنے والے 85 سالہ محمد شریف نے نوائے وقت سے گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم ضلع فیروز پور سے نکلے تو ہندوؤں نے دھاوا بول دیا مگر ہمارے قافلے کی ہر بیل گاڑی پر اپنے بچاؤ کیلئے لاٹھیاں اور برچھے موجود تھے۔ اس لئے اﷲ کا کرم ہوا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ 15 کلومیٹر پیدل سفر طے کیا تھا کہ ڈوگرا فواج نے ہمیں ٹرک پر سوار کر کے ریلوے سٹیشن پر پہنچایا۔ 600 افراد پر مشتمل قافلہ دل میں آزادی کا جذبہ لئے روانہ ہوا۔ کئی روز تک بھوکے پیاسے پیدل سفر کیا۔ لوگ پاک دھرتی پر قدم رکھنے کے لئے بے چین تھے جبکہ راستے میں ہندوؤں نے کئی قافلو ں پر حملہ کر دیا اور گاجر مولی کی طرح کاٹ کاٹ کر پھینکتے چلے گئے۔ قافلہ میں شامل بزرگوں، خواتین، جوانوں نے دریا میں چھلانگیں لگا دیں اور ماؤں نے دل پر پتھر رکھ کر اپنے معصوم جگر گوشوں کو دریا کی تیز لہروں کے سپرد کردیا۔ اس دوران ملٹری نے ہمیں ٹرک میں سوار کر کے پاکستان پہنچایا اور ہم سب خیریت سے پاکستان پہنچ گئے۔ یہاں ہمیں وعدے کے مطابق مکان بھی دیئے گئے اور زمینیں بھی الاٹ ہوئیں۔ یوں زندگی خوشی سے گزار رہے ہیں۔ 

ای پیپر دی نیشن