اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ موٹر سائیکل ڈیلرز ایسوسی ایشن پاکستان کے نمائندوں کے ہمراہ نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس میں کہا کہ اس وقت ملک مشکلات کا شکار ہیں اور اکانومی بالکل بیٹھ چکی ہے ، وی آئی پی اگر کہے کہ سب اچھا ہے تو اس ملک کے ساتھ زیادتی کرے گا دیکھیں پچھلے سال انہوں نے ہدف رکھا تھا 9 ہزار ارب روپے کا وہ ہدف پورا ہو گیا اب بھی ان کو چاہیے تھا تو ہم نے ان کو مشورہ دیا ہے کہ جو تاجر نیٹ میں نہیں ہے ہم ان کو نیٹ میں لانے کے لیے تیار ہیں آپ ان کو نیٹ میں لائیں ہم آپ کا ساتھ دیں گے کہ جو بھی ٹیکس پیئر نہیں ہے اس کو ٹیکس پیر بننا چاہیے ٹیکس تو ازاد کر رہے ہیں ڈائریکٹ بھی اور ان ڈائریکٹ بھی تاجر جو فائلر نہیں ہے وہ بھی 40 فیصد ٹیکس دیتا ہے ،انکم ٹیکس موجود ہے 18 فیصد سیل ٹیکس موجود ہے ، انہوں نے کہا کہ یہ نہیں بتاتے ہیں کہ اپ کے پیسوں سے یہ ہسپتال بنایا ہے ڈیویلپمنٹ کے نام سے آپ ایم این اے کو ایم پی اے کو اربوں روپے دے دیتے ہیں اور ہمیں نظر نہیں آتا کہ کہیں کوئی سڑک بنی ہو آج بھی آپ چلے جائیں میں چونکہ پورے پاکستان میں جاتا ہوں سڑکوں کی اتنی بری حالت ہے کہ آپ کو بتا نہیں سکتا لیکن یہ پیسے لوگوں کی جیبوں میں چلے جاتے ہیں ۔