پی ٹی آئی کو 9 مئی واقعات کی صدق دل سے معافی مانگنی چاہئے، رانا ثناءاللہ

Aug 23, 2024 | 12:58

 وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو 9 مئی واقعات کی صدق دل سے معافی مانگنی چاہئے، تحریک انصاف چارٹر آف ڈیموکریسی اور چارٹر آف اکانومی کرے، جمہوریت میں معاملات بہتر کرنے کا یہی راستہ ہے،علی امین گنڈا پور بڑھکیں مارتے ہیں، امن وامان کی صورتحال کو کنٹرول رکھنا انتظامیہ کی ذمہ داری ہے، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماءمسلم لیگ ن نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی پہلے سیاسی رویہ اپنائیںپھر ہی ان سے بات چیت ہو سکتی ہے ۔ یہ لوگ رنگ بازی، ڈرامہ بازی کے بجائے سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھیں۔ راناثنا اللہ نے کہا کہ بلاول بھٹو کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات خوشگواررہی۔انہوں نے کہا کہ متعدد معاملات طے ہوگئے ہیں بقیہ معاملات پر اگلے ہفتے ملاقات ہوگی۔    پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان ایک ملاقات اتوار کو گورنر ہاوس میں ہوگی۔پیپلزپارٹی سے اگلے ہفتے دوبارہ ملاقات ہوگی۔اکثر معاملات حل کر لئے گئے ہیں۔گزشتہ روز کی ملاقات میںپیپلزپارٹی کابینہ میں شمولیت سے متعلق کوئی بات نہیں گئی تھی۔گفتگو کے دوران وزیراعظم کے مشیر راناثناءاللہ کا مزید کہنا تھا کہ صبح سات بجے ملاقات کسی کے کرانے سے ہی ہوسکتی ہے ہم اس صورتحال سے بالکل پریشان نہیں ہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی اہم ملاقات ہوئی تھی۔ بلاول بھٹو زرداری شہباز شریف سے ملاقات کیلئے وفد کے ہمراہ وزیراعظم ہاوس پہنچے جہاں ان کا پرجوش استقبال کیا گیاتھا۔وزیراعظم اور بلاول کی ملاقات میں ن لیگ، پی پی کے وفود بھی شامل تھے۔ پیپلزپارٹی کے وفد میں شیری رحمان ، نوید قمر اور راجہ پرویز اشرف شامل تھے جبکہ مسلم لیگ ن سے اسحاق ڈار ، رانا ثناءاللہ بھی ملاقات میں شامل تھے۔دونوں رہنماﺅں کے درمیان ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی اور بلاول بھٹو زرداری نے ملک میں مہنگائی اور بجلی کے زیادہ بلوں کا معاملہ اٹھایاتھا۔ وزیراعظم نے کہا تھاکہ ہم بھی ملک سے مہنگائی کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ حکومت عوام دوست پالیسیاں بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ پیپلزپارٹی نے پنجاب میں تحریری معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے کا شکوہ کیا تھااور کہا کہ پنجاب میں پیپلزپارٹی کو مسلسل نظر انداز کئے جانے کی شکایات کیں تھیں۔ملاقات میں ملک میں بجلی کے بلوں پر تبادلہ خیال کیا گیا تھاجبکہ دونوں جماعتوں کے قائدین نے ملک کو درپیش چیلنجر کا مل کر مقابلہ کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

مزیدخبریں