محمود خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ شہباز شریف دوست ہیں لیکن ان کا نام لیتے ہوئے شرم آتی ہے، ہم پابندیاں قبول نہیں کریں گے، جوآئین اور شریعت کو نہیں مانتا وہ پاکستانی نہیں، وزیر اعظم کو حسینہ واجد کی طرح بھاگنے کا موقع بھی نہیں ملے گا۔ جمعرات کے روز میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کا مشاورتی اجلاس ہوا، اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے متحدہ اپوزیشن اجلاس میں شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نے جلسہ منسوخی سے قبل اعتماد میں نہیں لیا، میرے نام سے عدالت میں درخواست جمع ہے اور جلسہ ملتوی کرنے جیسا بڑا فیصلہ کرتے وقت مجھ سے پوچھا تک نہیں گیا۔بتایا گیا ہے کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے اجلاس میں اپوزیشن اتحاد نے ترنول جلسہ گاہ جانے کا فیصلہ کیا اور اجلاس ختم ہونے پر محمود خان اچکزئی کی سربراہی میں اپوزیشن اتحاد ترنول جلسہ گاہ کی جانب روانہ ہوگیا، اپوزیشن اتحاد میں محمود خان اچکزئی، علامہ راجہ ناصر عباس اور دیگر اپوزیشن اتحاد کے رہنماؤں نے شرکت کی بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم یہ تمام پابندیاں قبول نہیں کریں گے، ملک کوان بحرانوں سے نکالیں گے، جوآئین اور شریعت کو نہیں مانتا وہ پاکستانی نہیں ،جوالیکشن جیتا اسے حق دیں۔ محمود اچکزئی نے کہاکہ جلسہ ہونا تھا نہیں ہوا اس کا آپ کو پتہ ہے کیوں نہیں ہوا،ہم ایک دوسرے سے دور تھے رابطہ نہ ہوسکا۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ صوابی میں جلسہ ہوا، 50، 60ہزار سے زائد لوگ آئے، ایک دوسرے سے رابطے ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے افراد کو سپورٹ کیا جا رہا ہے جنہوں نے ووٹ چوری کیا گزشتہ الیکشن میں ہم نے دیکھا بکرا منڈی بنا ہوا تھا۔ انھوں نے کہاکہ شیر افضل مروت اور پولیس والوں کو ایک دوسرے کے کپڑے نہیں پھاڑنے چاہئے تھے، پاکستانی ریاست کی بنیادوں سے نہیں کھیلنا چاہیے۔ انھوں نے کہاکہ پانچ، پانچ لاکھ ووٹ لینے والوں کو اسپیکر بولنے نہیں دیتا۔ محمود خان اچکزئی نے کہاکہ جو آئین اور شریعت کو نہیں مانتا وہ پاکستانی نہیں ہے، جوالیکشن جیتا اسے حق دیں۔
شہباز شریف دوست ہیں لیکن ان کا نام لیتے ہوئے شرم آتی ہے
Aug 23, 2024 | 13:02